تازہ خبریں

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو لگائی پھٹکار

چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس اے ایس بوپَنَّٓا اور جسٹس وی سبرامنیم کے بینچ نے اسٹار تشہیر کار معاملہ میں کمل ناتھ کی عرضی پر سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کا اسٹار تشہیر کار کا درجہ ہٹانے کے الیکشن کمیشن کے حکم پر پیر کے روز پابندی عائد کردی اور اس سے پوچھا کہ آخر کمیشن کو یہ حق کس نے دیا ہے۔ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس اے ایس بوپَنَّٓا اور جسٹس وی سبرامنیم کے بنچ نے کمل ناتھ کی عرضی کی سنوائی کے دوران کمیشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔

حالانکہ کمیشن کی جانب سے پیش ہونے والے سینیئر راکیش دویدی نے معاملے کی سنوائی کے آغاز میں ہی کہا کہ مدھیہ پردیش میں اسمبلی ضمنی الیکشن کے لیے تشہیر گزشتہ روز ہی تھم گئی اور ووٹنگ ہونے والی ہے۔ ایسے میں کمل ناتھ کی جانب سے پیش ہونے والے سینیئر ایڈوکیٹ کپل سبل نے اس کی پرزور مخالفت کی۔ کپل سبل نے کہا کہ یہ عرضی اب بھی سنوائی کے قابل ہے کیونکہ کمیشن نے سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف ایک معاملے میں 30 اکتوبر کو شکایت برقرار رکھی ہے۔

سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا کہ وہ معاملے کی سنوائی کرے گی کہ کمیشن کے پاس اس طرح کی بنیاد ہے یا نہیں۔ جسٹس بوبڈے نے کمیشن سے کہا، ’ہم آپ کے حکم پر پابندی عائد کرتے ہیں اور آپ سے یہ جواب چاہتے ہیں کہ آپ کو عوامی نمائندگی کے قانون کی دفعہ 77 کے تحت یہ حق کس نے دیا کہ کس پارٹی میں کون اسٹار تشہیرکار ہوگا اور کون کچھ اور‘۔ عدالت اس معاملے میں بعد میں سنوائی کرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!