“ہم خاموش بیٹھنے والے نہیں، طاقت ہے تو چین کو نکالو”: محبوبہ مفتی
محبوبہ مفتی نے کہا کہ “دلی کی طرف سے روز فرمان جاری کئے جاتے ہیں آج زمین لینے کا فرمان جاری ہوا ہے، کبھی ڈومیسائل کا تو کبھی سرکاری ملازموں کی سبکدوشی کی عمر کی حد میں کمی کرنے کا فرمان جاری ہوتا ہے۔”
سری نگر: پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں پر طاقت آمائی کرتی ہے جبکہ چین کا نام لینے سے بھی تھرتھراتی ہے جس نے لداخ میں ہماری زمین ہڑپ لی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے آئے روز نئے فرمان جاری کئے جاتے ہیں اور ہماری زمین لینے کا تازہ فرمان جاری ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو ایک جیل میں تبدیل کیا گیا ہے جس میں صحافیوں، سول سوسائٹی اراکین اور سیاسی لیڈروں کو بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کے روز یہاں گپکار میں واقع اپنی رہائش گاہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا جب انہیں احتجاج کرنے پر حفاظتی تحویل میں لئے جانے والے پارٹی کارکنوں سے ملنے کے لئے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ “مرکزی حکومت کے نئے اراضی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے پر پارٹی کے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا اور ہمارے دفتر کو سیل کیا گیا، میں نے ان سے ملنے کے لئے جانے کی کوشش کی لیکن مجھے اجازت نہیں دی گئی ۔”
محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ “دلی کی طرف سے روز فرمان جاری کئے جاتے ہیں آج زمین لینے کا فرمان جاری ہوا ہے، کبھی ڈومیسائل کا تو کبھی سرکاری ملازموں کی سبکدوش ہونے کی عمر کی حد میں کمی کرنے کا فرمان جاری ہوتا ہے۔” سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں پر ہی طاقت آزمائی کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ”اگر ان (حکومت) کے پاس طاقت ہے تو چین کو نکالو جس نے لداخ میں ہماری زمین پر قبضہ کیا ہے۔ یہ لوگ چین کا نام لینے سے تھرتھراتے ہیں جنہوں نے ہمارے بیس جوانوں کو شہید کیا لیکن جموں و کشمیر کے لوگوں پر طاقت آزمائی کرتے ہیں۔”
موصوفہ نے کہا کہ حکومت کے جموں و کشمیر کو لوٹنے کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا “ہم خاموش بیٹھنے والے نہیں ہیں۔ جموں و کشمیر کو لوٹنے کے جو بھی ان کے پاس منصوبے ہیں انہیں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا چاہے ہمیں کچھ بھی کرنا پڑے۔” محبوبہ مفتی نے کہا کہ مجھے اس بات پر خوشی ہے کہ جموں اور لداخ کے لوگ بھی بی جے پی کے چہرے کو پہچان گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا “مجھے خوشی ہے کہ بی جے پی کا گھناؤنا چہرہ جموں اور لداخ کے لوگوں کے سامنے بھی آیا ہے، ان کو ڈوگروں سے کوئی مطلب ہے نہ لداخی لوگوں سے، کشمیر کے لوگوں سے کبھی تھا ہی نہیں، یہ لوگ صرف جموں و کشمیر کی زمین چاہتے ہیں اور اس کو بڑے سرمایہ کاروں کو دینا چاہتے ہیں۔”
پی ڈی پی صدر نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ”مودی جی نے ملک کا بیڑا غرق کیا ہے، آج ہم بنگلہ دیش سے بھی پیچھے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کو ایک جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے جس میں صحافیوں، سول سوسائٹی اراکین اور سیاسی لیڈروں کو بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ پی ڈی پی کے مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں پوچھے جانے پر محبوبہ مفتی نے بے ساختہ بسمل عظیم آبادی کا یہ معروف شعر پڑھا ‘سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے، دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے’۔