ضلع بیدر سے

بسواکلیان میں یونانی کالج کے قیام کے لئے حکومت کرناٹک سے ایس آئی او کا مطالبہ

پریس کانفرنس سے ڈاکٹر ذبیح اللہ، مجاہد پاشاہ قریشی، کلیم عابد و عبدالکریم کی مخاطبت

بسواکلیان: 28/اکٹوبر(ایم این/ایم آئی) ایس آئی او یونٹ بسواکلیان نے ایک پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں سے کہا کہ شہر بسوا کلیان آبادی کے تناسب سے اور طبی ضروریات کے اعتبار سے ایک بڑا مقام ہے اور یہاں کے طلباء اور عوام کی سہولت کے لئے ایک یونانی طبی کالج کی ضرورت ہے۔ اس ضمن میں ڈاکٹر ذبیح اللہ خان نے حکومت کرناٹک سے مطالبہ کیا کہ اس ضمن میں از جلد توجہ دیکر فیصلہ لیا جائے چونکہ ایس آئی او گزشتہ تین سالوں میں کئی بار یونانی میڈیکل کالج کے لئے حکومت کرناٹک سے مطالبہ کرتی رہی ہے۔ پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ مرحوم بی نارائن راو صاحب (MLA) نے ہیلتھ منسٹر کرناٹک سے اس ضرورت کی بارہا نشاندہی کرواتےہوئے اس پر عمل درآمد کروانے کے لئے پرنسپال سکریٹری، جاوید اختر صاحب کو آخر وقت تک توجہ دلاتے رہے۔

جماعت اسلامی ہند بسوا کلیان کے امیر مقامی، جناب کلیم عابد منصوری صاحب نے کہا کہ بسواکلیان کی ترقی کا ایک ماڈل بناکر حکومت کرناٹک کو کام کرنا چاہئے ورنہ یہ حصہ ایک بڑی مدت تک عدم ترقی کا شکار ہو جائیگا اور عوام بھی ضروریات سے محروم ہی رہینگی۔ 

اس موقع پر موجود جناب مجاہد پاشاہ قریشی (سکریٹری WPI- کرناٹک) نے کہا بسوا کلیان نہ صرف ایک تاریخی مقام ہے بلکہ ایک بڑا تجارتی مرکز بھی ہے لیکن اسکی جتنی ترقی ہونا چاہئے تھا نہیں ہوئی اور نارتھ کرناٹک کا یہ ٹکڑ ا کئی اعتبار سے حکومت کی بے توجہی کا شکار رہا ہے لہذا انہوں نے حکومت کر ناٹک کو فی فلفور ایک یونانی میڈیکل کالج کے قیام کو روبئہ عمل لانے کا مطالبہ کیا۔

علاوہ ازیں سابقہ RFO, عبد الکریم صاحب نے کہا کہ بسواکلیان میں فارسٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تقریبا 1200 میڈیسن پلانٹ کا الاٹمنٹ ہے اس سے استفادہ کیا جاسکتاہے۔ اس موقع پر ایس آئی او کے صدرمقامی، برادر مدثر احمد اور جناب رئیس صاحب بھی موجود تھے۔  

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!