حضورؐ کی سیرت سے عام انسانوں کو واقف کرانا ہر مسلمان کی ذمہ داری: مولانا نصیر الدین
جامع مسجد بسواکلیان میں مولانا حافظ نصیر الدین صاحب کا خطبہ جمعہ سے خطاب
بسواکلیان: 24/اکٹوبر (ایم آئی) آج سے ساڑھے چودہ سو سال قبل عرب کی ویران وادی میں بہار آئی تھی،بی بی آمنہ کے آنگن میں ایک صدا بہار پھول کھلاتھا،جسکی مہک اورخوشبو سے ساری کائنات معطر ہوگئی،دلوں کے خلوت کدے روشن ہوگئے، تھکی ماندی انسانیت کوشادمانی نصیب ہوئی، نسل آدم کاوقار بلند ہوا، شرف انسانی کو سربلندی ملی، ذروں کوآفتاب کی چمک ملی اور اسطرح سے صدیوں سے چھائی ہوئی تاریکی روشنی میں بدلنے لگی۔ آج ساری تاریک دنیاکو اس روشنی سے دوبارہ متعارف کرانا امت مسلمہ کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار حافظ نصیر الدین جناب صاحب نے جماعت اسلامی بسوا کلیان کی جانب سے چلائی جارہی پندرہ روزہ سیرتؐ مہم کے ضمن میں رکھے گئےخصوصی خطبئہ جمعہ کے دوران جامع مسجد بسواکلیان میں کیا۔
آپؐ کی سیرت طیبہ کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا نصیر الدین صاحب نے کہا کہ، آپؐ رحمت للعالمین بناکر بھیجے گئے، نبوت سے قبل بھی آپکی زندگی مثالی نمونہ تھی، بعد از نبوت آپؐ نے داعئ آعظم کی حیثیت سے آپنی ذمہ داریاں کمہ حقہ ادا کیں یہاں تک کہ اسلام کو مکمل دین کی حیثیت سے جاری و نافذ کرکے دکھادیا اور محض 23 سال کے اندر دنیا کی تاریخ بدل کر رکھدی۔
آپؐ کی اس مثالی زند گی کو ساری انسانیت کے سامنے از سر نو پیش کرنا ہم میں سے ہر ایک کا فرض منصبی بھی ہے اور ہر مومن کا مطلوبہ کردرا بھی ہے۔ خطبہ جمعہ کے آخر میں مولانا نے کہا کہ آج امت کا ایک بڑا رحمت الہی سے محروم ہے کیونکہ یہ طبقہ آپؐ کی لائی ہوئی بنیادی تعلیمات سے خود لا علم ہے جبکہ اسے تو دنیا تک اس پیغام کو پہنچانا تھا۔
لہذا ضرورت اس بات کی ہیکہ ہم آپؐ کی سیرت طیبہ کا خود مکمل مطالعہ کریں، اسے سنیں ان تعلیمات پر عمل کریں اور فرض عین سمجھکر اسلام کی، آپؐ کی اور امت کی صحیح تصویر دنیا کے سامنے پیش کریں قبل اسکے کے بہت دیر ہوجائے وگر نہ ہم نہ ہی خدا کی پکڑ سے بچ سکینگے نہ ہی آپؐ کے ہاتھوں آب کوثر تو درکنار قرب تک حاصل کر سکیں گے۔