عمر خالد کی عدالتی حراست میں 20 نومبر تک توسیع
دہلی کی ایک عدالت نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق اسکالر اور دہلی فسادات کے الزام میں گرفتار عمر خالد کی عدالتی تحویل میں 20 نومبر تک توسیع کردی۔ جج رندھیر جیسوال نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو عمر خالد کے ساتھ عام قیدیوں کی طرح سلوک کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے سپرنٹنڈنٹ سے عمرخالد کو کتابیں اور سرد موسم کے پیش نظر گرم کپڑے مہیا کرنے کو بھی کہا ہے۔
جمعہ کے روزسماعت کے دوران دہلی پولس نے عمرخالد کی تحویل میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا، جسے عدالت نے قبول کر لیا۔ عمرخالد کے وکیل تردیپ پیس نے بتایا کہ ان کےمؤکل کے ساتھ جانور جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ تاہم جیل سپرنٹنڈنٹ نے وکیل کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمر خالد کو دوسرے قیدیوں کی طرح اپنے سیل سے باہر آنے کی اجازت ہے۔