ہمناآباد: ہونہاراقلیتی طالب علم محمد سفیان کو تعلقہ انتظامیہ اور ایم ایل اے کا نظراندازکرنا افسوسناک
نیٹ امتحان میں کامیاب طالب علموں کو راج شیکھرپاٹل کی جانب سے تہنیت پیش کی گئی مگر دسویں جماعت کے امتحان میں تاریخ بنانے والے طالب علم محمد سفیان بری طرح نظر انداز
ہمناآباد: 24/اکٹوبر (ایس آر) 20/اکٹوبر کو ہمناآباد کے ایم ایل اے بھون میں منعقد کردہ ایک سادہ تہنیتی تقریب میں رکن اسمبلی راج شیکھر پاٹل نے رواں سال منعقد کردہ نیٹ امتحان میں کامیاب 10 طلبہ و طالبات کو انکے والدین کے ہمراہ شالپوشی وگُلپوشی کرتے ہوئے تہنیت پیش کی، مگر اس موقع پر ہمناآباد کے ایک ہونہار طالب علم محمد سفیان ولد محمد مستان جنہوں نے دسویں جماعت کے امتحان میں ریاستی سطح پر چھٹا، ضلعی سطح پر دوسرا اور تعلقہ سطح پر پہلا مقام حاصل کرتے ہوئے نہ صرف ہمناآباد تعلقہ بلکہ تمام بیدرضلع کا نام روشن کیا ہے ایسے ہونہار طالب علم کو رکن اسمبلی کی جانب سے نظر انداز کیا جانا افسوسناک واقعہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق محمد سفیان، دسویں کے امتحان میں 625 نمبرات میں سے 620 نمبرات حاصل کرنے پر بیدر ضلع انتظامیہ اور بیدرضلع کے نگران وزیر کی جانب سے بیدر میں تہنیت پیش کی گئی مگر ہمناآباد انتظامیہ کی جانب سے انکی کوئی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی۔ کیا اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھنے کی وجہہ سے انکو نظر انداز کیا گیا ہے؟ رکن اسمبلی راج شیکھر پاٹل کے ارد گرد کئی اقلیتی قائدین رہتے ہیں انکا بھی یہ فرض بنتا ہیکہ وہ محمد سفیان کے تعلق سے انکو آگاہ کروائیں۔
یاد رہے پڑوسی تعلقہ بسواکلیان کے رکن اسمبلی آنجہانی بی نارائین نے دسویں جماعت میں شاندار کامیابی حاصل کرنے پر محمد سفیان کی ہمناآباد آئی،بی میں شالپوشی و گُلپوشی کرتے ہوئے اس ہونہار طالب علم کو اعلی تعلیم حاصل کرنے میں اپنی ہر ممکنہ مدد کا تیقن دیا تھا مگر ہمناآباد کے رکن اسمبلی کی جانب سے ایسا کچھ بھی نہیں کیا گیا اور یہ ہونہار طالب علم اپنے ہی علاقہ کے موجودہ ایم ایل اے کی مبارکباد اور تہنیت حاصل کرنے سے قاصر رہا۔ اس طرح ایم ایل اے کا ایک اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے ہونہار طالب علم کو اس طرح نظر انداز کیا جانااقلیتوں کو مایوس کرنے کے مترادف ہے۔