تلنگانہریاستوں سے

تلنگانہ ہائی کورٹ نے اُردو میڈیم اسکولوں سے متعلق حکومت سے پوچھا یہ سوال۔۔۔

محمد عبد السمیع (پی آر سیکریٹری ایس آئی او شہر حیدرآباد) کے ذریعہ دائر ایک مفاد عامہ (پی آئی ایل) کی سماعت کرتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا، جس میں پوچھا گیا کہ “ہمارے پاس ایسی بہت بڑی آبادی ہے جو تلگو کی بہ نسبت اردو زبان زیادہ استعمال کرتی ہے” تو، ان طلبا کو آن لائن کلاسس کیوں نہیں دی جارہی ہیں؟

حیدرآباد: 6/اکٹوبر(اے این این) ہائی کورٹ نے پیر کو ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 12/اکٹوبر تک عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت دی ہے کہ اس نے اردو کے تمام میڈیم اسکولوں اور کالجوں میں مناسب سہولیات کی فراہمی میں کیا اقدامات اٹھائے ہیں، تاکہ طالب علموں کو آن لائن موڈ کے ذریعہ اپنی تعلیم حاصل کرنا جاری رکھ سکے۔

تلنگانہ ہائی کورٹ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ اردو میڈیم کے ذریعہ تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے لئے آن لائن کلاس کیوں نہیں چلائی جارہی ہیں۔ چیف جسٹس کے بنچ نے کہا، “ہمارے پاس ایسی بہت بڑی آبادی ہے جو تلگو کی بہ نسبت اردو زبان زیادہ استعمال کرتی ہے”۔ عدالت نے حکومت سے سوال کیا کہ جب ریاست میں ایک بڑی آبادی ہے، جو اردو زبان میں زیادہ تبادلہ خیال کرتی ہے تو، ان طلبا کو آن لائن کلاس کیوں نہیں دی جارہی ہیں؟،

چیف جسٹس بینچ نے پرنسپل سکریٹری، محکمہ تعلیم اور کمشنر اور ڈائریکٹر، ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن کو 12 اکتوبر تک نوٹس کا جواب دینے کی ہدایت کی، جس میں تفصیلی طور پر بتایا جائے کہ ریاست تلنگانہ کے تمام اردو میڈیم اسکولوں اور کالجوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کو ریاست کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو یقینی بنانے کے لئے ضروری گیجٹس، انٹرنیٹ کی سہولت وغیرہ کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔

عدالت نے یہ ریمارکس اس مسئلے پر دائر مفاد عامہ (پی آئی ایل) کی سماعت کے دوران کیا۔ بعد ازاں اس معاملے پرعدالت نے ایڈووکیٹ جنرل بندہ شیوآنند پرساد کو کاؤنٹر درج کرنے کی ہدایت کی اور مزید سماعت کے لئے 12 اکتوبر تک ملتوی کردیا.

واضح رہے کہ عدالت محمد عبد السمیع (پی آر سیکریڑی ایس آئی او شہر حیدرآباد) کے ذریعہ دائر ایک پی آئی ایل کی سماعت کررہی تھی، جس میں ریاستی حکومت سے کہا تھا کہ وہ اردو میڈیم اسکولوں اور کالجوں کو سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں فوری اقدامات کرے، تاکہ طلباء کو آن لائن طریقوں سے تعلیم حاصل کرنے کے قابل بنائے کیونکہ وہ یکم ستمبر سے اپنی کلاسوں سے محروم ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!