جنگ سے خوف زدہ نہیں، اسرائیل نے جارحیت کی تو مقابلہ کریں گے: اسماعیل ھنیہ
غزہ ۔۲۶؍مارچ: (مرکزاطلاعات فلسطین)فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی فوج کی طرف سے وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز مصر نے غزہ میں اسرائیل کو جارحیت سے روکنے کے لیے جنگ بندی کی کوشش کی مگر صہیونی ریاست نے جنگ بندی کی مصری کوششیں مسترد کر دیں۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق آج منگل کو علی الصبح غزہ میں متعدد مقامات پر اسرائیلی جنگی طیاروں نے مختلف اہداف پر فضائی حملے کئے۔مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج نے وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں کئی مکانات تباہ ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے چار بجے دیر البلح میں دو میزائل حملے کیے گئے۔قبل ازیں 3 بج کر 20 منٹ پر صہیونی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے بیت حانون، بیت لاھیا اور دیگر مقامات پر حماس اور اسلامی جہاد کے 15 مراکز کو نشانہ بنایا ہے۔صبح سوا تین بجے فلسطینی مزاحمت کاروں نے صہیونی تنصیبات پر راکٹ حملے کئے۔ سوا تین بجے اسرائیلی فوج نے توپ خانے سے شمالی بیت لاھیا پر گولہ باری کی۔ تین بج کر 10 منٹ پر عسقلان میں اسرائیلی ڈرون طیارے نے حملہ کیا۔ پونے تین بجے بیت حانون میں اسرائیلی بمباری سے ایک مسجد میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں مسجد شہید ہو گئی۔وہیں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست نے سرخ لکیر عبور کی تو فلسطینی قوم دشمن کے آگے ہتھیار نہیں ڈالے گی بلکہ دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں دشمن کے خلاف ہر محاذ پر لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ کے دفتر سے جاری ان کے ایک بیان کی نقل ذرائع ابلاغ کو بھیجی گئی ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت قضیہ فلسطین، مقبوضہ بیت المقدس، غرب اردن اور غزہ پر چار سو سے جارحیت مسلط کی گئی ہے۔ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی شہریوں کو بھی مظالم کا سامنا ہے اور ان کے بنیادی حقوق کھلے عام پامال کیے جا رہے ہیں۔اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کے خلاف جاری امریکی اور صہیونی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل اسیران نے قومی یکجہتی کا بے مثال مظاہرہ کیا ہے۔ جیلوں سے باہر بھی فلسطینیوں کو ایسا ہی اتحاد قائم کرنا ہوگا۔غزہ کی پٹی میں جاری عوامی مزاحمتی اور احتجاجی تحریک کے بارے میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ غزہ میں حق واپسی اور انسداد ناکہ بندی کے خلاف جاری عظیم الشان مارچ اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گا۔انہوں نے امریکا کی طرف سے شام کے مقبوضہ وادی گولان پر صہیونی ریاست کی خود مختاری تسلیم کرنے کے اعلام کو فلسطینیوں کے خلاف امریکا کا ایک نیاظلم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور صہیونیوں کی جانب سے شام کے مقبوضہ وادی گولان پرقبضے کا فیصلہ تاریخی حقائق تبدل نہیں کرسکتا۔