دھمکیاں کام نہ آئیں، فرانسیسی صدر نے ترکی کی مذاکرات کی پیشکش قبول کر لی
فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کی ترکی کو دی جانے والی دھمکیاں کام نہ آنے پر مذاکرات کی پیشکش قبول کر لیایمانویل نے اپنے ٹوئٹر اکاوٗنٹ سے ترک زبان میں ٹوئٹ کیا کہ وہ ترکی کے ساتھ ذمہ دارانہ بات چیت اور مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھے ماحول اور نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات شروع کئے جائیں۔ انہوں نے یورپین پارلیمنٹ پر بھی زور دیا کہ وہ ترکی کے ساتھ ٹھوس اور جامع مذاکرات کرے۔اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ آئیں آگے بڑھیں اور بات چیت کے دروازے ایک دوسرے کے لئے کھولیں۔
ترکی نے فرانسیسی صدر پر الزام عائد کیا تھا کہ مشرقی بحیرہ روم کے تنازعے میں جلتی پر تیل کا کام کر رہے ہیں۔بی بی سی کے چینل فور کو انٹرویو دیتے ہوئے ترک وزیر دفاع ہلوسی آکار نے کہا تھا کہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نپولین بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ نپولین مر چکا ہے اور ان کی یہ پالیسی زیادہ دیر نہیں چلے گی۔ترک وزیر دفاع نے کہا تھا کہ نہ تو فرانسیسی صدر اور نہ ہی یورپین یونین کو مشرقی بحیرہ روم کی سمندری حدود میں تبیلی کا کوئی اختیار ہے۔