بسواکلیان: عوامی نمائندوں کے جھوٹے وعدوں اور عہدیداروں کی لاپرواہی سے عوام پریشان
بسواکلیان میں تین دن مسلسل بارش سے نشیبی علاقوں اور بستیوں میں پانی بھرنے سے عوام کو مسلسل دشواریوں کا سامنا، راستے بنے تالاب
بسواکلیان: 17/ستمبر (کے ایس) بسواکلیان کے سی ایم سی کے ذمہ دار مسلسل لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے سے ان دشوار حالات سے عوام کو گزرنا پڑ ررہا ہے۔ ایسے حالات کا سامنا عوام ہر بارش کے موسم میں کررہے ہیں۔عوامی نمائندے اپنی نااہلی اور جھوٹے وعدوں سے عوام کو دھوکہ دے کر ان کا اعتماد حاصل کرتے ہیں۔اور عوام نمائندوں کے جھانسے میں آکر اُنکو اعتماد دییتے ہیں لیکن عوام ان دشواریوں سے عوامی نمائندوں کو شدت کے ساتھ بولنے سے خاصر ہیں۔ اور نمائندوں کے حاشیہ میں آنے والے افراد ان نمائندوں کو ہر الیکشن میں کامیابی سے ہمکنار کرکے عوامی ذمہ داریوں کو 5 سال تک بھلا بیٹھتے ہیں۔
ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ گُزشتہ بیس سال پہلے ریاستی حکومت نے بسویشور پرادھیکار (مہاتما بسویشور کے اس سرزمین کو خصوصی موقوف دیا گیا تھا ترقی کے لیے) جس میں 200 کروڑ روپئے کی ترقی کے لئے منظور کئے تھے۔ اس کی ترقی کے لئے اسپیشل آفیسر ایس ایم جمعدار جو ایشیا کے مانے ہوئے افسر مانے جاتے ہیں۔ اُنکا بسواکلیان میں بڑے دھوم دھام سے استقبال بھی کیا گیا تھا۔
انہوں نے بسواکلیان کے اطراف مہاتما بسویشور کی مختلف مقامات پر جو اپنے ساتھیوں کے ساتھ بیٹھ کر بین الاقوامی کانفرنسوں کا انعقادکیا کرتے تھے اُن مقامات کو اچھی طریقے سے سجایا گیا اور گارڈن کی شکل دی گئی اور سستاپور بنگلہ کے پاس گھورا سوار مورتی نصب کی گئی اور ایک کمان کی تعمیر کی گئی جو بیرونی ریاستوں کے سیاہوں کے استقبالیہ کمان کہا جاسکتا ہے،اسکے علاوہ وی آئی پی رہائش گاہ بھی تعمیر ہوئی جو سستاپور بنگلہ کے پاس موجود ہے لیکن ان سب کے بعد بھی شہر میں نالیوں کے لئے راستے، بارش کے پانی کی نکاسی کا بہتر انتظام آج تک نہیں ہوسکا اور کروڑوں روپئے اس شہر کی ترقی کے لئے خرچ ہونے کے باوجود ابھی بھی قدیم زمانے کی یاد کو تازہ کیا جارہا ہے۔