نئی ایجوکیشن پالیسی حکومت کی نہیں ملک کی پالیسی ہے: وزیراعظم نریندر مودی
نریندر مودی نے یہ بھی کہا کہ اس ایجوکیشن پالیسی پر ملک بھر میں صلاح و مشورہ جاری ہے اور ہم سب کو مل کر اس کے بارے میں خدشات اور شبہات کو دور کرنا ہے اور اسے نافذ کرنا ہے۔
نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ نئی ایجوکیشن پالیسی حکومت کی پالیسی نہیں ہے بلکہ وہ ملک کی ایجوکیشن پالیسی ہے اور اس سے سماج کے سبھی لوگوں کے آپسی مشورے سے نافذ کیا جائے گا۔ نریندر مودی نے پیر کو یہاں نئی ایجوکیشن پالیسی پر گورنروں کی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے اس رائے کا اظہار کیا۔ انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح پالیسی یا دفاعی پالیسی کسی حکومت کی نہیں ہوتی بلکہ وہ ملک کی ہوتی ہے اسی طرح یہ نئی ایجوکیشن پالیسی بھی حکومت کی نہیں، بلکہ یہ ملک کی ایجوکیشن پالیسی ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ حکومت تو آتی جاتی رہتی ہیں لیکن غیر ملکی پالیسی اور دفاعی پالیسی ملک کی پالیسی بنی رہتی ہیں ۔نئی ایجوکیشن پالسیی ملک کی امیدوں کو پورا کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔ اسے تیزی سے بدلتے وقت اور مستقبل کو توجہ میں رکھتے ہوئے اسے تیار کیا گیا ہے اس لئے اس ایجوکیشن پالیسی کو نافذ کرتے وقت ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ملک کی پالیسی کے طور پر نافذ ہو رہی ہے یا نہیں۔
نریندر مودی نے یہ بھی کہا کہ اس ایجوکیشن پالیسی پر ملک بھر میں صلاح و مشورہ جاری ہے اور ہم سب کو مل کر اس کے بارے میں خدشات اور شبشہات کو دور کرنا ہے اور اسے نافذ کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج اطلاع اور علم سبھی کو مہیا کرایا جارہا ہے اور ٹیکنالوجی کا بھی فائدہ غریبوں اور گاؤں کے لوگوں تک پہنچ رہا ہے۔ اس ایجوکیشن پالیسی میں ان سبھی باتوں کو توجہ میں رکھا گیا ہے اور لچیلے پن کی بات بھی رکھی گئی ہے۔