ریاستوں سےکرناٹک

بی جے پی لیڈروں کے خلاف داخل 62 سنگین مقدمے خارج کرنے کا فیصلہ واپس لینے ویلفیئر پارٹی کا مطالبہ

بنگلور: 3/ستمبر (پریس ریلیز) عزیز جاگیردار، میڈیا سکریٹری کی اطلاع کے مطابق ریاست میں ایک جانب معصوم مسلم نوجوانوں پر UAPAجیسے کالے قانوں کو لگا کر جیلوں میں بھرا جا رہا تو دوسری جانب بی جے پی حکومت اپنے لیڈروں کے خلاف داخل کئے گئے سنگین مقدمے واپس لے رہی ہے۔ حال ہی میں ہوئی کیبنٹ کی میٹنگ میں سماجی کارکنوں کے خلاف داخل مقدموں کو واپس لینے کے نام پر اپنے ہی پارٹی کے لیڈروں پر داخل 62فوجداری مقدمات کو واپس لیاگیا ہے،حکومت کے اس اقدام کی ویلفیئر پارٹی کے ریاستی صدر اڈوکیٹ طاہر حُسین نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ اس طرح ریاست میں دنگہ فساد مچانے والے لوگوں کے حوصلے بلند ہونگے اور اُن کو کھولی چھوٹ مل جائے گی۔میسور اور کورگ حلقہ کے ممبر آف پالیمنٹ پرتاپ سمہا جن پر قتل کی کوشش کا الزام ہے اور جن پر فوجداری مقدمہ داخل ہے،بی سی پاٹل جو کے اگریکلچر منسٹر ہیں جن پر توڑ پھوٹ اور عوامی ملکیت کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے،آنند سنگھ جو کے فارسٹ منسٹر ہیں جن پر بھی سرکاری ملازمین کو دھمکی دینے اور عوامی ملکیت کو نقصان پہنچانے جیسے الزامات کے تحت مقدمات درج ہیں،اس طرح اپنی ہی پارٹی کے لیڈروں اور ممبران پر داخل62سگن مقدمات کو حکومت نے پولیس ڈپارٹمنٹ اور محکمہ قانون کی سفارشات کو نظر انداز کرتے ہوئے خارج کیا ہے۔

ویلفیر پارٹی نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اپنے اس فیصلے کو واپس لے، ورنہ ریاست میں آنے والے دنوں میں حالات سنگین ہونگے،فرقہ پرست تنظیموں اور اُن کے کارکن کھلے عام قانون کی خلاف ورزی کریں گے جس سے ریاست میں امن و امان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بڑا نقصان ہوگا۔پارٹی حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ ڈی جے ہلی اور کے جے ہلی فساد کی آڈ میں کئی معصوم مسلم نوجوانوں کو جو گرفتار کیا جا رہا ہے اس سلسلہ کو بند کیا جائے اور جن لوگوں پر UAPAجسیا کلا قانون لگایا گیا ہے اُس کو ہٹا یا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!