نظم: اُستاد میرے رہبر۔۔۔
شیخ سُمیّہ نعیم (پی۔وی۔ڈی۔ٹی کالج، ممبئی)
علم وہنر سکھایا، ہر راستہ بتایا
پھیلا کے ان پروں کو اڑنا ہمیں سکھایا
نادان ناسمجھ تھے، دنیا سے بے خبر تھے
لکھنا ہمیں سکھاکر ، پھر حوصلہ بڑھایا
سیکھی تمہی سے ہم نے اُصولِ زندگانی
بن کر شفیق اس پر درسِ انسانیت پڑھایا
کی دور ہے جہالت انساں ہمیں بنایا
قوموں کے ہے یہ معمار، تہزیب سے ملایا
احسان ہے تمہارا، منزل پہ ہم ہیں پہنچے
محنت کا یہ صلہ ہے جو بروقت ہے کام آیا
تعظیم جس نے نہ کی اُستاد محترم کی
افسوس وہ نہ جانے، کیا کیا ہے وہ گنوایا
مانگا ہے میں نے رب سے، ہے یہ دعا ہماری
اپنے سروں پہ رہے تاعمر ان کا سایہ (آمین)