ضلع بیدر سے

بگدل پنچایت لائبریری معاملہ: مقامی ذمہ داروں کی عدم توجہی پرطلبہ برہم، اعلی عہدیداران سے کاروائی کرنے ایس آئی او کا مطالبہ

بیدر: یکم ستمبر (پریس ریلیز) بگدل گرام پنچایت کی پبلک لائبریری کی موجودہ صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے۔ اس سلسلہ میں طلبہ تنظیم ایس آئی او کی مقامی شاخ نے 14/اگست کو ایک میمورنڈم دیا گیا، جس میں یہ بات کہی گئی تھی کہ پنچایت میں کئی سالوں سے سے لائبریری موجود ہے اور ہزاروں کتابیں گورنمنٹ سے آتی ہیں پر اس کو اچھی طرح سے رکھا نہیں گیا اور نہ ہی ان کتابوں کو صحیح ڈھنگ سے رکھنے کا کوئی نظم ہے۔

لائبریری کو اچھی طرح سے سیٹپ کرنے کے لیے میمورنڈم دیا گیا تھا، پنچایت ڈیولپمینٹ آفسر نے یہ تیقن دلایا تھا کہ جلد سے جلد سیٹ اپ کرنے کے اقدامات کیے جائین گے، لیکن اس پر ابھی تک کام نہیں ہوا تو ایس آئی او نے دوبارہ پھر سے میمورنڈم دیا، اور کئی بار یاد دہانی کرانے کے باوجود اس پر پنچایت ڈیولپمینٹ آفسر اور ایڈمنسٹریڑ قطعی طور پر اس جانب توجہ نہیں دے رہے ہیں، اس کا نتیجہ یہ ہے کہ اب تک کچھ بھی کام نہیں ہوا ہے۔

پنچایت کی لائبریری میں ہزاروں کتابیں آتی ہے جو طلبہ کے لئے نصاب اور نوکری کے متعلق آتی ہے، ایس آئی او جو طلبہ کے لئے مسلسل کام کرتے آرہی ہے اس مسئلہ کو بھی لے کر آواز اٹھائی۔ طلبہ و نوجوانوں کے ساتھ اس مسئلہ کو لے کر بارہا توجہ دلانے کے باوجود بھی آج تک بھی کام کا نہ ہونا پنچایت ڈیولمپنٹ آفسر اور ایڈمنسٹریڑ اور لائبریرین کی عدم توجہی اور ان کے فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی نہیں؟ ہزاروں کتابیں خراب ہوچکی ہے۔

اسٹوڈنٹس کا ڈیمانڈ تھا کہ لائبریری کے کتابوں کو اچھی طرح سے رکھے اور اسکو وقت مقررہ پر کھلا رکھنے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا، اگر یہ مسئلہ پنچایت سے حل نہیں ہوا تو ایس آئی او اس سلسلہ میں اعلی عہد یداران تعلقہ پنچایت و ضلع پنچایت سے بھی اس بابت رجوع کرنے کا واضح الٹی میٹم دیا تھا۔ اس کے باوجود بھی آج تک لائبریری کا کوئی کام نہیں ہوا۔ اس ضمن میں طلبہ اعلی عہد یداران تک پہنچنے کی جانب اقدام بڑھانے کی کوشیش میں ہیں۔ ایس آئی او کے صدر مقامی محمد سہیل منصوری نے میڈیا کے ذریعہ متعلقہ ذمہ داران کو فوری اقدامات کرنے کی اپیل کی۔

اس موقع پر ایس آئی او کے صدر مقامی محمد سہیل منصوری، ایجوکیشن سیکرٹری محمد ندیم صابر، ایچ آر ایس کے لیڈر محمد کلیم، میڈیا سکریٹری محمد زبیر غازی، محمد ذکی الدین، اور دیگر طلباء و نوجوان بھی موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!