تازہ خبریں

ریا چکرورتی کا سنسنی خیز بیان، میں اور میرے گھر والوں نے کئی مرتبہ خودکشی کے بارے میں بھی سوچا

ٹی وی چینل کو دئے اپنے انٹرویو میں ریا چکرورتی نے ایک سنسنی خیز خلاصہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اور ان کے گھر والوں نے کئی مرتبہ خودکشی کرنے کے بارے میں سوچا ۔

فلم اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد روزانہ نئے بیانات اور انکشافات ہو رہے ہیں۔ اس پورے معاملہ میں سشانت کی گرل فرینڈ ریا چکرورتی سرخیوں میں ہیں اور اب اس معاملہ کی جانچ ممبئی پولیس سے لے کر سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو دے دی ہے۔ اس سارے معاملہ پر پہلی مرتبہ ریا چکرورتی نے ٹی وی چینل’ آج تک‘ کو ایک انٹرویو دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اس سارے معاملہ سے وہ اور ان کے گھر والے اتنے پریشان ہو گئے ہیں کہ انہوں نے کئی مرتبہ خودکشی کرنے کے بارے میں سوچا ہے یا پھر ان کے ذہن میں خیال آیا ہے کہ کوئی آکر ان کو گولی مار دے۔

اس گفگتو میں ریا چکرورتی نے کہا کہ ان کا تعلق ایک مڈل کلاس گھرانے سے ہے اور مڈل کلاس میں آپ کی سماج میں عزت کو سب سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے اور کیونکہ سشانت کی موت کے بعد جس طرح سے ان کے تعلق سے بیان دئے جا رہے ہیں ان بیانات نے ان کو پوری طرح توڑ دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی والدہ بیمار ہیں اور ان کو کسی بھی وقت اسپتال میں داخل کرایا جا سکتا ہے۔

ریا چکرورتی نے کہا کہ کبھی ان کو کالا جادو کرنے والا کہا جاتا ہے،کبھی ان پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ دوا میں زہر دے رہی تھیں اور نہ جانے کیا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ کس کس کو اپنی صفائی دیتی پھریں۔ریا نے سشانت کی سابقہ گرل فرینڈ انکیتا لوکھنڈے کے تعلق سے کہا کہ ’’اس کی (انکیتا) چار سال سے سشانت سے کوئی بات نہیں ہوئی ۔ وہ ان کےگھر میں رہ رہی تھی، گھر میں ہو رہے مرمت کے کاموں کی تصویر بھیج رہی تھی ۔ اگر میں سشانت کے پیسہ کو کنٹرول کئےہوئے تھی تو میں یہ سب روک سکتی تھی۔ انکیتا نہیں سمجھتی کہ اس کے دئے گئے بیانوں سے مجھے کتنی تکلیف ہوگی ۔‘‘

ریا نے کہا کہ اس کو اور اس کے دوستوں کو دن میں کتنی عصمت دری اور مارنے کی دھمکیاںملتی ہیں ’’ ہماری چیٹ لیک کر دی گئی ہیں ۔ ہماری زندگی کو کہیں کا نہیں چھوڑا ہے‘‘۔ اس نے کہا کہ اس کو سی بی آئی جانچ سے کوئی خوف نہیں ہے کیونکہ وہ سچی ہے اور سچ کی ہی جیت ہوگی اور سچ کے ساتھ ہونا ہی اس کو طاقت دے رہا ہے۔

ریا نے بتایا کہ سشانت اس بات سے پریشان ہوتا تھا کہ اس کے کام کو اورڈ تقریبات میں نہیں سراہا جاتا تھا اور وہ اس سے بی پریشان تھا کہ اس کے اوپر ’می ٹو‘ کے الزامات لگے۔ سشانت کے ساتھ رہنے والےسدھارتھ پٹھانی کے بارے میں ریانے کہا کہ وہ بہت ہی سیدھا آدمی ہے اور اس کا تعلق حیدرآباد سے ہے جس کو ہم ’بڈھا‘ کہتے تھے ۔ جب سشانت صبح کو پوجا کرتا تھا تو سدھاتھ ڈرم بجاتا تھا۔

دوائی کے تعلق سےریا نے کہا کہ سشانت اپنی دوائی خود لیتا تھا اور کبھی کبھی ہم اس کو پکڑا دیا کرتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کا ساتھی بیمار ہے تو آپ کیا کرو گے ۔ اس کو دوائی لینے کے لئے کہو گے تو میں نے صرف یہی کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!