سماجیمضامینمعلوماتی

لاک ڈاون میں بچوں کو کیسے مصروف رکھیں؟

محمد اکرام الدین، ناندیڑ

آج پوری دنیا کورونا وئراس کی وجہ سے بری طرح متاثر ہے جس کی وجہ سے بیشتر ممالک اس وبا پر قابو پانے کی غرض سے لاک ڈاؤن کا سہارا لیے ہوئے ہیں مرکزی حکومت کے تازہ الامیہ سے ظاہر ہوتا ہیکہ اسکولس دسمبر تک نہیں کھلیں گے۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے مارکیٹ، کاروبار متاثر ہوا ہی ہے لیکن اسکول، کالج اور ٹیوشن بند ہونے کی وجہ سے بچوں کا تعلیمی نقصان ہورہا تو دوسری طرف والدین و سرپرست حضرات کو گھر میں ان بچوں کو کیسے مصروف رکھیں یہ سوال پریشان کررہا ہے ہم ذیل میں کچھ مشورے درج کررہیں ہیں جس کی مدد سے ہم گھر میں بچوں کو اسطرح مصروف رکھ سکتے ہیں ۔

نظم و ضبط:
سب سے پہلے بچوں کو نظم و ضبط کا پابند بنانے کی طرف توجہ کریں ان کے لیے چوبیس گھنٹے کا ٹائم ٹیبل بنائیں کب سوئیں اٹھنے کا وقت کیا ہوگاکیا کھائیں گے کیا پئیں گے یعنی ہر چیز آپ کے چارٹ میں لکھی ہونی چاہیے۔ یہ زندگی کا سب سے مشکل کام ہوتا ہے کہ آپ اپنی ہر چیز کو کیلکولیٹ کریں لیکن لاک ڈاون میں اس پر عمل درآمد بہت آسان ہے یہ آپ کی اور آپکے بچوں کی ساری زندگی کے لیے بہت کارآمد اور منافع بخش ثابت ہوسکتا ہے۔ جن والدین کو اپنے بچوں کی بری صحبت اور بری عادات کی شکایت رہتی ہے وہ ان دنوں بری عادات اور بری صحبتیں چھڑوا کر اپنے بچوں کی بہترین روحانی اور جسمانی تربیت کرسکتے ہیں اور سب سے بڑھ کر ہمارے معاشرے میں بچوں اور والدین کے درمیان بہت بڑا ذہنی فرق ہوتا ہے اس کو ان دنوں میں دور کرکے آپ اپنے بچوں کو اپنا دوست بنا سکتے ہیں۔

دینی تربیت:
مصروفیت بھری زندگی میں اللہ تعالی نے ہم کوبچوں کی تربیت پر توجہ دینے کا بہترین موقع فراہم کیا ہے۔آپ گھر میں بچوں کو خود سے قرآن سکھا سکتے ہیں اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے واقعات سنا کر ان کی دینی تربیت بہترین انداز سے کرسکتے ہیں۔ روزانہ کتاب’ خطبات ‘ اور ’روشن ستارے‘ یا کوئی اور کتاب میں سے ایک دوصفحات بچوں کو پڑھ کر سنائے جاسکتے ہیں اگر آپ پڑھ نہیں سکتے تو یو ٹیوب پر آڈیو بکس میسر ہیں جن میں بچوں کو اسلامی واقعات کو کہانی کے انداز میں بیان کیا گیا ہے جن میں بچے خاصی دلچسپی لیتے ہیں۔

مطالعہ:
ہماری ہمیشہ شکایت رہتی ہیں کہ بچے موبائل پر زیادہ وقت صرف کررہے ہیں لیکن غور کیا جائے تو یہ مسئلہ صرف بچوں کے ساتھ ہی نہیں ہمارے ساتھ بھی ہے۔ بچے جو دیکھتے ہیں وہی سیکھتے ہیں اس لئے لاک ڈاو¿ن کے موقعہ سے ہم بھی اپنے آپ کو مطالعہ کا عادی بنائیں اس سے ترغیب پاکر بچے بھی مطالعہ کرنے لگیں گے۔

خاندان کی تفصیلات:
اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہمارے خاندان اور رشتہ داروں کے بارے ہمارے بچے بہت زیادہ واقف نہیں ہوتے اور ہماری مصروفیات کی وجہ سے ہم رشتہ داروں کا اچھے سے تعارف نہیں کراپاتے۔ الحمدللہ اب اس موقع سے ہم اپنے رشتہ داروں کا تعارف کراسکتے ہیں انکی تصاویر دکھائیے اور اگر ممکن ہو تو تمام رشتہ داروں کی آن لائن میٹنگ منعقد کریں، ایک بات کا خصوصی دھیان رکھیں کہ کسی بھی فرد کی خامیاں بیان نا کریں حتیٰ الامکان خوبیوں کو گنوائیں اس سے بچوں کے سماجی شعور میں اضافہ ہوگا؂
دشمنی لاکھ سہی ختم نہ کیجئے رشتہ !!
دل ملے یا نہ ملے ہاتھ ملاتے رہئے

ایکسرسائز(ورزش):
عام دنوں میں ہم اپنی اور بچوں کی صحت پر توجہ نہیں دے پاتے اب لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے ہمارے پاس موقع ہے پہلے تو آپ اپنے بچوں کو ایکسرسائز کی عادت ڈالیں اس کے لیے کسی پارک جم یا کلب کو جوائن کرنا ضروری نہیں ہے ان دنوں میں ویسے بھی کہیں بھی جانے یا بچوں کو بھیجنے سے احتیاط برتیں کہ گھر رہنے میں ہی آپ کی بقاء ہے۔ اس کے لیے یوٹیوب پر بےشمار چینلز ہیں جو آپ کو بچوں اور بڑوں کی ان ڈور ایکسرسائز کروا سکتے ہیں آپ ان ویڈیوز کو دیکھ کر خود بھی اور بچوں کو بھی ایکسرسائز کروائیے۔ اس کے علاوہ پلے اسٹور پر ایکسرسائز پر بہت سے اپلیکیشن موجود ہیں اسی طرح آپ اپنے بچوں کو حفاظت کی غرض سے سیلف ڈیفینس تیکنیکس لازماً سکھائیں۔

ایکٹیویٹی روم:
آپ اپنے گھر میں بچوں کےلئے کسی کمرے یا کونے کو پارٹیشن کرکے بچوں کا ایکٹیویٹی روم بناسکتے ہیں اس میں بچوں کی دلچسپی کے لیے وال پیپرز، غبارے، لائٹس وغیرہ کا اہتمام کیا جاسکتا ہے اور اس ایکٹیویٹی روم میں آپ بچوں کو ڈرائنگ، ایلفابیٹک گیمز ، پینٹنگ وغیرہ کی صورت بہترین ایکٹیویٹز میں مصروف کرسکتے ہیں بچوں کو رنگوں سے کھیلنا سکھائیے۔

گیمز:
آپ گھر کی چھت یا صحن میں بچوں کے ساتھ فٹ بال، کرکٹ، بیڈمنٹن کھیل سکتے ہیں۔ لیکن ایک بات یاد رکھیے کہ اس کے لیے محلے بھر کے بچوں کو ہرگز جمع نہ کریں بلکہ ہر گھر والے اپنے اپنے بچوں کے ساتھ یہ گیمز کھیلیں۔کھیل میں بچے جتنا سیکھتے اتنا وہ سال بھر کی تعلیم میں بھی نہیں سیکھ پاتے ہیں ۔

تیراکی:
مارکیٹ سے بچوں کے لیے ان ڈور پولز[indoor pools] باآسانی میسر ہوتے ہیں ویسے بھی موسم گرم ہے اورایسے میں بچے پانی کے ساتھ کھیلنے کو ترجیح دیتے ہیں تو آپ گھر کے صحن میں یا کسی کونے میں اس پول میں پانی ڈال کر اپنے بچوںکو گھنٹوں تک مصروف کرسکتے ہیں۔

ڈاکیومینٹریز:
بچوں کی ذہنی بلوغت اور جنرل نالج میں اضافے کے لیے مختلف موضوعات پر ڈاکیومینٹریز انٹرنیٹ سے دکھا سکتے ہیں جن میں اسلامی ڈاکیومینٹریز، ، اسلامی تاریخ ،سائنس، جغرافیہ وغیرہ اسکے علاوہ وائلڈ لائف پر بھی فلمیں بتائی جا سکتی ہیں ۔

کارٹونز:
شاید ہی کوئی گھر ایسا ہو جہاں بچے کارٹونز نہ دیکھتے ہوں اور بچے ہر طرح کے کارٹونز دیکھتے ہیں جن کی وجہ سے ان کے عقائد اور اخلاقیات متاثر ہوتے ہیں آپ اپنے بچوں کے لیے کارٹونز کی سلیکشن خود کریں بے شمار صحیح العقیدہ اور اسلامی اور اخلاقی تربیت کرنے والے کارٹونز بھی ہیں مثال کے طور مورال ویژن[Moral Vision] کے کارٹون ، عبدالباری کی سیریز ہے اسی طرح کچھ ایسی کارٹونز کی سیریز ہیں جو بچوں کو قران سکھاتے ہیں تو آپ بچوں کو خود سے کارٹونز سلیکٹ کریں۔

لرننگ اور تعلیمی ضروریات:
اسکولز اور ٹیویشن سینٹرز بند ہوجانے کی وجہ سے بچوں کا تعلیمی سلسلہ مکمل رک گیا ہے لیکن اس معاملے میں بھی پریشان ہونے کی قطعاً ضرورت نہیں ہے بے شمار تعلیمی ویب سائٹس ہیں جن پر بچوں کا سارا تعلیمی نصاب میسر ہے اور آپ اپنے بچوں کے تعلیمی سلسلے کو ان ویب سائٹس کی مدد سے جاری رکھ سکتے ہیں۔اس کے علاوہ بچوں کے ٹیچر حضرات سے زوم میٹنگ ارینج کرواکر بچوں کے تعلیمی سلسلے کو جاری رکھ سکتے ہیں۔
ہم امید کرتے ہیں مندرجہ بالا مشورے آپ حضرات کے لیے سود مند ثابت ہونگے۔اللہ تعالی سے دعاءہیکہ اللہ تبارک و تعالیٰ ہمارے بچوں کو نیک و صالح بنائے ، ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے ۔آمین!!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!