ضلع بیدر سے

نفسانی خواہشات کوقربان کرنا اصل قربانی ہے: مولانا تصدق ندوی

بیدر: 30/جولائی (اے ایس ایم) مولانا محمد تصدق ندوی جنرل سکریٹری جمعیت علماء ہند، بیدر نے عیدالاضحی کے موقع پر امن بھائی چارہ کے ساتھ عید منانے کی اپیل کرتے ہوئے ایک صحافتی بیان میں فرمایا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی ہمیں یہ درس دیتی ہے کہ جب تک انسان اپنی زندگی میں قربانی نہیں دے گا ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا ہے،آج معاشرہ میں صرف رسم قربانی ہی باقی رہ گئی ہے اور اس کی روح ختم ہوتی چلی جارہی ہے صرف جانور کے گلے پر چھری پھیر دینے کا نام قربانی نہیں ہے بلکہ اصل قربانی یہ ہے کہ اپنی نفسانی خواہشات کو اللہ کے احکاما ت پر قربان کردیں۔

مولانا ندوی نے مزید فرمایا کہ مشکل اوروبائی حالات کا بہانہ بنا کر قربانی سے گریز نہ کریں، حالات تو مومن کی آزمائش کیلئے آتے ہیں، خوف و ہراس اور مایوسی کو قریب بھی آنے نہ دیں حالات جیسے بھی ہوں ایمان و اعمال پر ثابت قدم رہنا یہی مومن کی شان ہے، قربانی کا بدل کوئی دوسرا نیک عمل نہیں ہو سکتا ہے استطاعت کے باوجود قربانی نہ کرنے والے کے تعلق سے رسول اللہ ﷺ نے سخت ناراضگی کا اظہار فرمایا کہ وہ ہماری عید گاہ نہ آئے، اپنے تعلق کو اللہ رب العزت سے مضبوط رکھیں دعاؤں کا اہتمام کریں، وبائی امراض ختم ہونے اورخاص اسمیں مرنے والوں کے لئے اپنی دعاؤں میں یادرکھیں، تکبیرات کثرت سے پڑھتے رہیں،بہتر ہے کہ حالات کی نزاکت کے پیش نظرکھلے مقامات پراور بڑے مادہ جانوروں کی قربانی سے گریز کریں۔

مادہ جانور سے اگر کسی کے جذبات مجروح ہوتے ہوں تو ان کے جذبات کا خیال کرتے ہوئے نر جانور کی قربانی کریں اورامن پسند شہری ہونے کا ثبوت دیں، ہر حال میں ملک کے آئین و دستور کا پاس و لحاظ رکھیں، اپنے کسی طرز عمل سے عام لوگوں،خاص طور پر برادرانِ وطن اور پڑوسیوں کو کوئی شکایت کاموقع نہ دیں، راستوں اورگزرگاہوں پرتعفن اور بد بو پھیلنے نہ دیں،خون غلاظت و دیگر ناکارہ اجزا آبادی سے دور لے جا کر زمین میں دفن کردیں، راستوں پر گندگی ڈال کر لوگوں کو تکلیف پہنچانا یہ مسلمانوں کا شیوہ نہیں ہے،وبائی حالات میں صاف صفائی کا خوب خیال رکھیں،نماز عید الاضحی کے تعلق سے حکومت کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کریں،

غرباء کی گوشت کے علاوہ راشن، کپڑے،نقد رقم کے ذریعہ مدد کریں،دینی مدارس کا انحصار عوامی تعاون پر ہے لاک ڈاؤن کی وجہ سے رمضان المبارک میں دینی مدارس کا تعاون نہیں ہو پایا،جسکی وجہ سے تمام دینی مدارس سخت دشواری کی حالت میں ہیں اس لئے ملک کے اکابر علماء نے اہل خیر حضرات سے نفل قربانی کی رقم ترجیحی بنیاد پر دینی مدارس کو دینے کی اپیل کی ہے اور اس وقت چرم قربانی کی قیمت بھی انتہائی خستہ حالت میں گری ہوئی ہیں،لہٰذا تمام اہل خیر حضرات سے درخواست ہے کہ وہ دینی مدارس کا خیال فرمائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!