ملیکارجن کھرگے نے راجیہ سبھا انتخابات کے لئےاپناپرچہٴ نامزدگی داخل کیا
بیدر: 8/جون (وائی آر) کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق اپوزیشن لیڈر برائے پارلیمنٹ ڈاکٹر ملیکارجن کھرگے نے راجیہ سبھا انتخابات کے لئے آج 8جون کو اپناپرچہٴ نامزدگی بنگلور کے ودھان سودھامیں بنائے گئے انتخابی ڈیسک پر داخل کیا۔جس کو انتخابی افسر وشالکشمی نے حاصل کیا۔ کے پی سی سی صدر ڈی کے شیوکمار، اپوزیشن لیڈر برائے کرناٹک اسمبلی سدرامیا، اراکین اسمبلی ایس کے پاٹل اور سابق وزیر شیامنور شیوشنکرپا موجودتھے۔ چونکہ 4سیٹ پرچہ نامزدگیاں داخل کی گئیں تھیں، ان میں ایک سیٹ ڈالنے کے موقع پرملیکارجن کھرگے کے ساتھ سابق ریاستی وزیراور رکن اسمبلی ہمناآباد جناب راج شیکھرپاٹل، رکن اسمبلی ڈاکٹراجے سنگھ،اراکین اسمبلی بی شیونا اور امریہاے بھیاپور موجودتھے۔جبکہ بیدر کے کانگریس اراکین اسمبلی میں ایشور کھنڈرے کارگذار صدر کے پی سی سی رکن اسمبلی بھالکی اور ایم ایل سی اروند کمار ارلی بھی مسٹر کھرگے کے پرچہٴ نامزدگیوں کے ادخال کے وقت پیش پیش رہے۔
بیدر ضلع کے سینئر کانگریسی قائد جناب راج شیکھرپاٹل اشٹورنے اس موقع پر بیدر میں بتایاکہ ریاست کرناٹک میں کانگریس پارٹی کے پاس 68ووٹ ہیں، چونکہ کانگریس نے صرف ایک امیدوارکھڑا کیاہے اس لئے اس کو 44ووٹوں کی ضرورت ہے۔ باقی 24ووٹ بچ جائیں گے۔ جنتادل (یس) کے قومی صدر اور سابق وزیراعظم دیوے گوڈا کے پاس 34ووٹ ہیں۔ انھیں جیت حاصل کرنے کے لئے 10ووٹ چاہیے۔ ہوسکتاہے کانگریس پارٹی ان کی مدد کرتے ہوئے انہیں کامیابی سے ہمکنار کرادے۔ راج شیکھرپاٹل اشٹور کاکہناتھاکہ ملک میں چار اہم ہاوزس ہیں۔

ریاستی سطح پر اسمبلی اور کونسل جبکہ ملکی سطح پر لوک سبھا اور راجیہ سبھا۔ ڈاکٹر ملیکارجن کھرگے رکن اسمبلی اور لوک سبھاممبر رہ چکے ہیں۔ راجیہ سبھا کے رکن بنتے ہی وہ تیسرے ہاوز کی رکنیت حاصل کرلیں گے۔ اس سے قبل کے بی شانپا بھی تین ہاوزس کے رکن رہ چکے ہیں۔ وہ اسمبلی اور کونسل کے رکن تھے۔ بعدازاں راجیہ سبھا کے رکن بن گئے۔ ان کاتعلق علاقہ حیدرآبادکرناٹک سے تھا۔ ان کے بعد بسواراج پاٹل سیڑم بھی تین ہاوزس پہنچے ہیں۔ جن میں لوک سبھا، راجیہ سبھااور کونسل شامل ہیں۔کانگریس پارٹی کے واحد شخص ایس ایم کرشنا ہیں جنہیں چاروں ہاوزس کا تجربہ حاصل رہاہے۔ اوریہ چاروں ہاوزس میں داخلہ انہیں کانگریس پارٹی میں رہ کر حاصل ہوا۔
جناب راج شیکھرپاٹل اشٹور نے ڈاکٹرملیکارجن کھرگے کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ ڈاکٹر کھرگے راجیہ سبھا میں ہمارے حق کے لئے آواز اٹھائیں گے۔ اس سے قبل انھوں نے دفعہ 371(J)کے لئے کامیاب نمائندگی کی جس کا فائدہ علاقہ حیدرآبادکرناٹک کی عوام اٹھارہی ہے۔ چونکہ ڈاکٹر کھرگے تقریباً50 سالہ سیاسی تجربہ رکھتے ہیں، جس کو دیکھتے ہوئے بلامبالغہ کہاجاسکتاہے کہ ان کے رکن راجیہ سبھابننے پر ریاست کرناٹک اور علاقہ کی عوام کو راست فائدہ پہنچے گا۔ پھر ایک بار مبارک باد پیش کرتاہوں۔