مودی حکومت نے ملک کو انڈین یونین پرائیویٹ لمیٹیڈ میں تبدیل کردیا گیا: SDPI
نئی دہلی: 27/اگست (پی ار) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں مرکزی حکومت کے پبلک سیکٹر کے اثاثوں کو پرائیویٹ پارٹیوں کو فروخت کرنے کے فیصلے کی سخت تنقید کی ہے۔ ایم کے فیضی نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ نام نہاد محب وطن ہندوتوا فاشسٹوں کی طرف سے ملک کو ایک پرائیویٹ لمیٹیڈ کمپنی میں تبدیل کیا جارہا ہے۔
ایم کے فیضی کا یہ بیان مرکزی حکومت کی طرف سے 6لاکھ کروڑ روپئے کی(National Monetization Pipeline) این ایم پی کے اعلان کے ردعمل میں جاری کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصدپبلک سیکٹر اثاثوں کو پرائیویٹ پارٹیوں کو فروخت کرکے 6لاکھ کروڑ روپئے اکھٹا کرنا ہے۔
ایرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کے تقریبا 25ہوائی اڈے بشمول چنئی، بھوپال، واراناسی اور وڈوڈرا، 40ریلورے اسٹیشن، 15ریلوے اسٹیڈیم اور متعدد نا معلوم ریلوے کالونیوں کی نشاندہی کی گئی ہے تاکہ نجی سرمایہ کاری حاصل کی جاسکے۔ اگرچہ وزیر خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ جائیدادیں “فروخت نہیں ہوئیں “ہیں اور ان کی ملکیت حکومت کے پاس رہے گی۔ پبلک سیکٹر اثاثوں، پبلک انڈر ٹیکنگس، ملکیتوں اور اثاثوں کو ملک کی کارپوریٹ کمپنیوں کو منتقل کرنے کی حکومت کی اب تک کی کارروائیاں کسی کو وزیر خزانہ کی باتوں پر یقین کرنے کی اجازت نہیں دیتی ہیں۔
جب سے فاشسٹ حکومت مرکزمیں اقتدار میں بیٹھی ہے اسے کھبی بھی عوام اور ملک کی فلاح و بہبود کی فکر نہیں رہی ہے۔ مذہب کے نام پر لوگوں میں تقسیم پیدا کرنا اور اپنے ساتھی کارپوریٹس کو فائدہ پہنچانا حکومت کی ترقیاتی سرگرمیاں رہی ہیں۔ حکومت حکمرانی کے اپنے کردار کو بھول چکی ہے اور ملک کو نقصان پہنچانے کیلئے پکا پراپرٹی رئیلٹر بن گئی ہے۔ حکومت اور اس کے پیچھے کار فرما آر ایس ایس حب الوطنی کا نقاب لگاکر ملک کو بیچ کر پیسہ کمار ہی ہے۔
ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے خبردار کیا ہے کہ جب تک حقیقی محب وطن بیدا ر نہیں ہوں گے اور فاشسٹوں کو اقتدار سے بے دخل کرنے کیلئے اقداما ت نہیں کریں گے، ہمیں اڈانیوں اور امبانیوں کی ذاتی جائیداد میں کرایہ دیکر رہنے کیلئے مجبور کردیا جائے گا۔