دہلی میں اسٹیڈیم کو اسپتال بنانے کا فیصلہ، کوروناکی جانکاری کے لیے کیجریوال حکومت نے لانچ کیا ایپ
دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے سبھی ضلع مجسٹریٹ سے بینکوئٹ ہال اور اسٹیڈیم کی فہرست مانگی گئی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ضرورت پڑنے پر کورونا مریضوں کے لیے کتنے بستر کا انتظام ہو سکتا ہے۔
دہلی میں کورونا سے متعلق جانکاری دینے کے لیے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آج ایک اسپیشل ایپ لانچ کیا۔ انھوں نے بتایا کہ اس وقت دہلی میں 302 وینٹی لیٹر دستیاب ہیں اور ان میں سے 210 خالی ہیں۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اس طرح کی کسی بھی جانکاری کو ایپ پر دن بھر میں دو بار اَپ ڈیٹ کیا جائے گا اور اس سے عام لوگ استفادہ کر سکتے ہیں۔
دہلی میں کورونا انفیکشن کے معاملے لگاتار بڑھ رہے ہیں اور اموات کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حالات پر قابو پانے کے لیے کیجریوال حکومت اور دہلی انتظامیہ لگاتار سخت اقدام بھی اٹھا رہی ہے لیکن پھر بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اب فیصلہ لیا گیا ہے کہ دہلی کے سبھی بینکوئٹ ہال اور اسٹیڈیم کو کورونا اسپتال میں تبدیل کیا جائے گا تاکہ آنے والے دنوں میں مریضوں کے علاج میں کسی طرح کی دقت پیش نہ آئے۔
دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) نے اس سلسلے میں سبھی ضلع مجسٹریٹ سے بینکوئٹ ہال اور اسٹیڈیم کی فہرست مانگی گئی ہے۔ ڈی ڈی ایم اے نے دہلی میں لاشوں کو سپرد آتش کرنے کے لیے زیادہ مقامات کی ضرورت کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ ڈی ڈی ایم اے کے ایڈیشنل سی ای او راجیش گویل نے راجدھانی میں کورونا مریضوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے سبھی ضلع مجسٹریٹ کو پیر کے روز باضابطہ ایک خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ انڈور ائیر کنڈیشنڈ لوکیشن کی تلاش کریں جو ملٹی پرپس ہال اور بینکوئٹ ہال ہو سکتے ہیں۔ بڑے انڈور اسٹیڈیم بھی اس کام کے لیے مناسب ہیں۔
راجیش گویل نے کہا کہ ایک فہرست تیار کر کے بھیجی جائے جس سے یہ پتہ چل سکے گا کہ کتنے بستر کورونا مریضوں کے لیے لگائے جا سکتے ہیں۔ سبھی ضلع مجسٹریٹ سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کے ضلع میں رہائشی کالونی سے دور کتنے ایسے مقامات ہیں جہاں لاشوں کو سپرد آتش کیا جا سکتا ہے اور کتنے قبرستانیں ہیں، اس کی تفصیل پیش کریں۔ سبھی ضلع مجسٹریٹ کو یہ تفصیلات 3 جون کی دوپہر 4 بجے تک ڈی ڈی ایم اے کو بھیجنے کی ہدایت دی گئی ہے۔