خبریںقومی

مسلم نوجوانوں کی گرفتاریاں اور UAPA مقدمات کا اندراج پولیس کاجانبدارانہ اقدام اور انتقامی کارروائی کا مظہر ہے: جماعتِ اسلامی

نئی دہلی: 3/مئی (پریس ریلیز) شعبہ میڈیا، جماعت اسلامی ہند کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ”دہلی پولیس کے ذریعہ سماجی کارکنوں،طلباء اور سی اے اے مخالف احتجاجوں میں حصہ لینے والے نوجوانوں کی مسلسل ہورہی گرفتاریوں اور ان پر لگائے جارہے جھوٹے مقدمات اور بعض لوگوں پر UAPA جیسے سخت دفعات لگائے جانے کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ خاص طور سے گزشتہ دنوں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پی ایچ ڈی کی طالبہ صفورہ زرگر کی گرفتاری، پھر ایک معاملے میں ضمانت ملنے کے بعد دوسرے معاملے میں فورا ًگرفتاری اور ان کو جیل میں تنہائی میں رکھا جانا، جبکہ وہ طالبہ حاملہ بھی ہیں، دہلی پولیس کی یہ کارروائی نہ صرف غیر انسانی ہے، بلکہ جانبداریت پر مبنی اور انتقام کے جذبے سے انجام دیا گیا عمل محسوس ہوتا ہے۔

ہم وزارت داخلہ اور دہلی پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی ان کارروائیوں میں غیر جانبداریت اختیار کرے اور دہلی پولیس کی شبیہ کو خراب ہونے سے بچائے“۔ یہ باتیں جماعت اسلامی ہند کے نیشنل نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہی۔

پروفیسر سلیم انجینئر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس وقت پورا ملک متحد ہوکرکورونا کی وبا کا سامنا کررہا ہے اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے باہمی اتحاد، تعاون اور اعتماد کے ساتھ لاک ڈاؤن پر عمل کیا جارہاہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ عوام اور سرکار نے اس کے پھیلاؤ کو روکنے میں بہت حد تک کامیابی پائی ہے۔ایسے حالات میں جبکہ پورا ملک لاک ڈاؤن کی حالت میں ہے،دہلی پولیس کے ذریعہ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سی اے اے مخالف مظاہرین پر جابرانہ کارروائی کرنا اور دہلی کے حالیہ فسادات میں ان کو ملوث کرنے کی کوشش کرنا، دہلی پولیس کے کردار پر بڑا سوال کھڑا کرتا ہے۔

دوسری طرف مرکز میں برسراقتدار پارٹی سے جڑے ہوئے لوگ، جنہوں نے کھلے عام نفرت پھیلائی، عوام کو بھڑکایا اور وہ لوگ جنہوں نے فروری کے آخری میں شمال مشرقی دہلی میں بڑے پیمانے پر منظم حملے کئے، ان کا کھلے عام گھومنا اور ان پر اب تک مناسب کارروائی نہ ہونا،غلط پیغام دے رہا ہے۔

پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ ہم مرکزی سرکار اور دہلی پولیس سے امید کرتے ہیں کہ وہ اس موضوع پر سنجیدہ اور ٹھوس قدم اٹھائے تاکہ لوگوں میں سرکار اور پولیس کے تئیں اعتماد پیدا ہو اور لوگوں کے ساتھ بغیر کسی تفریق کے انصاف ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی جامعہ کی ریسرچ کی طالبہ صفورہ زرگر اور دیگر لوگوں کی رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!