بیدرکی عوام سخت مشکلات سے دوچار اور حکومت تماشائی: محمد الیاس
بیدر۔ 19/اپریل (پریس ریلیز) E7نیوز کے چیئرمین محمد الیاس احمد نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا آج چھبیسواں دن ہے جیسے جیسے دن گزر رہا ہے، یومیہ مزدور کے مسائل دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں، آج جیسے حالات پیدا ہو رہے ہیں اور عام مزدوروں کے لیے وسیع پیمانے پر بنیادی ضروریات زندگی کی تکمیل میں بہت دشواریاں پیدا ہو رہی ہیں۔ حکومت کی طرف سے جو اعلانات کیے گئے تھے، وہ سہولیات دیہات اور گاؤں تو در کنار شہر کے اکثر کالونیوں اور محلوں میں ابھی تک نہیں پہنچی ہے، ٹی وی چینلوں اور اخبارات کے ذریعہ بڑے دعوے کیے جاتے ہیں کہ ہم نے اتنے لوگوں تک یہ یہ چیزیں پہنچائی ہے؛ لیکن زمینی حقیقت اس کے بر عکس ہے۔
حکومت اور ضلع انتظامیہ کو چاہیے کہ اس پر خاص توجہ دیں ورنہ وائرس کے مقابلے میں بھوک سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ جائے گی۔کے ای بی کی طرف سے بڑے شد ومد کے ساتھ یہ بات کہی جا رہی کہ تمام لوگوں کو اس آفت کے وقت میں بھی لائٹ کے بل بھر نے ہوں گے،ورنہ کنکشن کاٹ دیا جائے گا۔ جس طرح رسوئی گیس کے صارفین کو مفت گیس فراہم کیا جا رہا ہے،دہلی حکومت کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال عام حالات میں بھی باشندگان دہلی کو دو سو یونٹ بجلی مفت فراہم کرتی ہے، بی جے پی حکمراں ریاست کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کو چاہیے کہ محکمہ بجلی کو یہ حکم جاری کرے کہ دو سو یونٹ بجلی صارفین کے بل زیرو آئے۔
کتنے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آگئی ہے، انہیں دو وقت کا کھانا ملنا مشکل ہو گیا ہے، ایسے مشکل وقت میں وہ بجلی کا بل کہاں سے بھریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وقف بورڈ آف کرناٹکا اور دیگر مسلم تنظیموں نے لاک ڈاؤن کے پیش نظر یہ اعلان کیا ہے کہ لوگ مسجد میں جانے کے بجائے ماہ ِ رمضان میں اپنے اپنے گھروں میں ہی فرض، واجب، سنت،نفل اور دیگر عبادات انجام دیں؛ لہذا عوام اس کی پابندی کرے۔ضلع انتظامیہ نے قدیم شہر بیدر کو ریڈ زون قرار دے کر لوگوں کو گھروں میں ہی قرنطینہ کر دیا ہے تو انہیں چاہیے کہ روز مرہ کے استعمال اور کھانے پینے کی ضروری اشیاء ان کے گھروں تک پہنچانے کا انتظام کرے۔
ضلع انتظانیہ نے جتنے وین اور والنٹیرس کو نامزد کیا ہے وہ اپنی ذمہ داری کو نہیں نبھا رہے ہیں، عوام کا کہنا ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء کی گاڑیاں ان کے گھروں تک نہیں پہنچ رہی ہیں والنٹیرس کے فون بھی بند ہیں۔ جس کی وجہ سے عوام کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اگر یہی صورت حال رہی تو رمضان میں روزہ داروں کو کافی دشواری پیدا ہو گی۔ سڑکوں پر چاروں طرف پولیس اور ان کے ڈنڈے کے جلوے ہی نظر آرہے ہیں۔ ضلع انتظامیہ کو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔