ریاستوں سےکرناٹک

کرناٹک بھر میں لاک ڈاوٴن، 144 نافذ، خلاف ورزی پرکریمنل ایکٹ کے تحت گرفتارکرنے چیف منسٹر کا حکم

بنگلورو: 23/مارچ- کروناوائرس کے مشتبہ افراد کی جانچ کے بعد مریضوں کی تعداد میں اضافے کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے کچھ سخت فیصلے لینے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے مطابق  کل  24مارچ سے پوری ریاست میں دفعہ 144 نافذ کیا گیا ہے۔ جنتا کرفیو ختم ہوتے ہی پیر کو بڑی تعداد میں لوگوں کے اپنے اپنے گھروں سے باہر نکلنے کے بعد اب کل منگل سے پوری ریاست کرناٹک میں کرفیو جیسا لاک ڈاون کیا جارہا ہے۔ میڈیکل ماہرین کے ساتھ میٹنگ کی صدارت کرنے کے بعد وزیراعلیٰ یڈی یورپا نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ  کل منگل سے  ریاست گیر سطح پر لاک ڈاوٴن ہوگا.

انہوں نے لاک ڈاون کے تعلق سے اہم نکات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 24مارچ سے پوری ریاست میں لاک ڈاؤن نافذ ہوگا۔ 4 سے زائد لوگ ایک ساتھ جمع نہیں ہونگے چاہے وہ ایک ہی فیملی کے کیوں نہ ہوں۔ خاندان کے صرف ایک فرد کو روزمرہ کی ضروریات خریدنے کی اجازت دی جائے گی۔

مزید بتایا گیا کہ یومیہ مزدوروں(سفید راشن کارڈ) کو ایک مہینے کا چاول مفت میں تقسیم کیا جائے گا،( فی کس 12کلو گرام )۔ اسی طرح دکانوں پر مناسب قیمتوں پر مہیا کیاجائےگا۔ چاول کے ساتھ ایک خاندان کو 1500روپئے نقد بھی دئیے جائیں گے۔ضروری خدمات کے سوا بقیہ سبھی سرکاری محکمہ جات کے کام،  گھروں سے ہی انجام دیں گے۔ روسٹر کے مطابق صرف20فی صد عملہ کام کرے گا۔

ریاست کے سبھی تعلیمی محکمہ جات 31 مارچ تک بند رہیں گے۔ تعمیراتی مزدور، کانٹراکٹ مزدور، مزدور، انڈسٹرئیل مزدور (سرکاری اور پرائیویٹ) کو لاک ڈاؤن مدت کی تنخواہیں دی جائیں گی۔ آنگن واڑی مراکز بند رہیں گی ، البتہ بچوں اور حاملہ عورتوں کو اجناس گھروں پر فراہم کیا جائے گا۔حاملہ عورتوں کو ’اَمّا  اوڑی‘ کے تحت صحیح طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اسپتالوں میں صرف ایمرجنسی خدمات دستیاب رہیں گی۔

سبھی قسم کے عوامی اور پرائیویٹ ٹرانسپورٹ 100فی صد بند رہیں گے۔ بشمول بسیں، ٹرینس، کارس، کیابس، بائک کیابس ۔ سبھی بین ریاستی سرحدیں بند رہی گی۔ صرف ضروری مال برداری کی اجازت ہوگی۔ گھرمیں رہیں، محفوظ رہیں۔ پولس وبائی مرض ایکٹ 1987پر  سختی سے عمل کرے گی۔ اور جو کوئی خلاف ورزی کرے گا کریمنل ایکٹ کے تحت گرفتار کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!