ضلع بیدر سے

بسواکلیان: سڑکیں سنسان-گلیاں ویران، شہر میں 144 اورجنتا کرفیو کا مکمل نفاذ اورزبردست اثر

بسواکلیان: 22/مارچ (کے ایس) کرونا وائرس اب دنیا بھر میں پھیل رہا ہے، ماہرین کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ ابھی تک اس کا علاج ڈھو نڈ نے میں کسی قسم کی کوئی کامیابی سا منے نہیں آئی۔ دوسری طرف اس وائرس نے ہر ملک میں جاکر تبا ہی مچا دی ہے۔

گزشتہ چند دنوں پہلے شہر بسوا کلیان میں بیماری سے متعلق مختلف قسم کی باتیں کہی اور سنی جا رہی تھیں۔ لیکن ابھی تک بسواکلیان تعلقہ میں ایک بھی کرونا وائرس سے متاثرہ مریض نہیں پایا گیا ہے۔ اس پھیلنے والی بیماری سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے بسواکلیان انتظامیہ کی جانب سے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں، اسی ضمن میں بسواکلیان کے ہو ٹلس اور شا دی خانوں کو 31مارچ تک بند رکھنے کے احکا مات جاری کیے گئے ہیں اور سیکشن144لاگو کیا گیا ہے۔

صبح سے پولس کی جانب سے جگہ جگہ کڑی نگرانی کے ساتھ دفعہ 144کو لاگو کیا گیا، پولس پٹرولنگ میں سختی کی گئی۔ بند کی میٹنگ کے دوران مقامی رکن اسمبلی بی نارائین راؤ نے بھی سختی سے حکم دیتے ہوئے بتایا تھا کہ دو آدمی بھی اگر ایک جگہ نظر آئے تو انہیں گرفتار کر لیں۔ تحصیلدار ساوتری شرنونے بھی رات دیر گئے تک پو لیس اسٹیشن گاندھی چوک میں قیام کیا اور صبح دفعہ 144 پرعمل پیرا ہوتے ہی بسواکلیان کے مختلف محلے جات کا دورہ کیا۔

کرو نا وا ئرس کی روک تھام کیلئے ملک بھر میں صبح 7بجے تا 9بجے شام جنتا کر فیو کا میاب۔بسواکلیان کی گلی کو چوں اور بڑے را ستوں میں سنا ٹا رہا۔را ستوں میں پولیس ایک آدھ راہ گیروں سے پو چھ تاچھ کرتی نظر آئی۔نیشنل ہائی وے 65کے تین مقا مات سستا پور مٹالہ کراس اور RTOآفس کے پاس باہر سے آنے والے سوا ریوں کو کرونا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔اس کیلئے 3رکنی میڈ یکل ٹیم کو مقرر کیا گیا ہے۔لیکن اس عمل کے دوران کو ئی بھی کرو نا کا مر یض نہیں پایا گیا۔

ایس پی بیدر نے بھی بسواکلیان جنتا کرفیو کا جا ئزہ لیا، انہوں نے کہا کہ مر کزی سر کار کے ہدا یت پر عمل کر تے ہو ئے انھوں نے پورے ضلع بیدر میں اس کا جا ئزہ لیا جسکے بہترین نتا یج رہے۔ اور یہ عوام کے لئے بہتر طریقہ کار ہے اس عمل سے کرونا وا ئرس پر قا بو پا نے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والے مسا فر ین پر نظر رکھیں اور انکا ٹسٹ کروا نے کیلئے تو جہ دیں تا کہ کرو نا وائر س پر قا بو پا سکے۔ جنتا کر فیو کے دوران وزیر آعظم کے اعلان کے مطا بق گھروں کی بالکونی سے لوگ تھا لیاں بجا تے نظر آئے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ عوام اپنے تاثرات میں بتارہے تھے کہ اگر کا روبار کوبند کر دیا جائے تو کیا بیماری لاحق نہیں ہوگی، یہ سب با تیں بیکار ہیں،حکو مت عہدیداروں کو آرڈر دینے اور اس پر عمل کرنے دیر تو نہیں ہو گی لیکن عوام کی معاشی حالات خراب ہوگی اور اس کے نتائج بیروز گاری اور بھوک مری کی وبا لاحق ہو گی،

عوام نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ این آر سی،سی اے اے کی تحر یکوں کو ختم کرنے کیلئے یہ ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرکے عوام کے رحجانات کا رخ بد لنے کی کو شش کی جا رہی ہے تا کہ یہ قا نون یکم اپریل سے لاگوکر سکے۔ شادی خا نے بند ہو نے کی وجہ سے کئی شادیوں کی تاریخ میں ردو بدل کیا جا رہا ہے، جن شادیوں کے دعوت نامہ تقسیم ہوچکے ہیں وہ احباب اپنی شادیوں کی مختصر تقریب منعقد کرتے ہو ئے انجام دے رہے ہیں۔

محکمہ صحت کے عہدیداروں نے عوام سے اپیل کی ہیکہ وہ اس بیماری سے خوف نہ کھا ئیں اور حفا ظتی اقدامات کریں اپنے ہا تھوں کو دھوتے رہیں،بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پر جا نے سے گزیز کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!