نربھیا کے قصورواروں کو پھانسی: ’ملک کی بیٹیوں کو انصاف ملا‘
پھانسی کے بعد نربھیا کی ماں آشا دیوی نے کہا کہ وہ آج بہت خوشی محسوس کر رہی ہیں کیونکہ آخر ان کی بیٹی کو انصاف مل ہی گیا، انہوں نے کہا کہ انہیں نربھیا کی ماں ہونے پر فخر ہے
نئی دہلی: سالیسیٹر جنرل تشارمہتا نے نربھیا معاملےمیں عدلیہ کی جانب سے کل رات مجرموں کو پھانسی دینے کے فیصلے کو برقرار رکھنے اور آج صبح طے وقت پر انہیں پھانسی دئے جانے پر کہا کہ ’ملک کی بیٹیوں کو انصاف ملا‘۔
مرکزی حکومت کے دوسرے سب سے بڑے قانون افسر ، مہتا نے آدھی رات کو دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے کی جانب سے مجرموں کی درخواستوں کو خارج کرنے اور ان گناہ گاروں کو پھانسی دینے پر آخری مہر لگانے کے فیصلے کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا ، ’’ہمارے عدالتی نظام اور ایگزیکٹو نے ملک کی تمام بیٹیوں کے لئے انصاف کو یقینی بنایا ہے۔ یہ ایک مضبوط مثال ثابت ہوگی۔ ‘‘
قومی خاتون کمیشن ریکھا شرما نے کہا، ’’اب انصاف کی فراہمی کے بعد نربھیا کی روح کو سکون مل جائے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس مقدمہ نے نظام قانون کی کئی خامیوں کی اجاگر کر دیا ہے۔
نربھیا کے قصورواروں کو پھانسی ملک کی جیت:سواتی مالیوال
دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی مالیوال نے نربھای کے قصورواروں کو دی گئی پھانسی کو انصاف اور ملک کی جیت بتاتے ہوئے کہا کہ سات سال کے لمبے انتظار کے بعد آج انصاف کی جیت ہوئی۔ مالیوال نے پھانسی کے بعد ٹویٹ کرکے کہا،’’سات سال کے لمبے انتظار کے بعد آج انصاف کی جیت ہوئی۔نربھیا کی ماں نے انصاف کے لئے در در ٹھوکریں کھائیں۔سارا ملک سڑکوں پر اترا،بھوک ہڑتال کیں،لاٹھی کھائیں۔‘‘
انہوں نے کہا،’’یہ سارے ملک کی جیت ہے۔اب ہمیں ملک میں ایک سخت سسٹم بنانا ہے۔یقین ہے کہ تبدیلی آئے گی،ضرور آئے گی۔ستیہ میو جیتے۔‘‘ واضح رہے کہ سواتی مالی وال نربھیا عصمت دری معاملے کے مجرموں کو پھانسی کی سزا کے مطالبے کے سلسلے میں کئی مرتبہ احتجاج کر چکی ہیں۔
نربھیا کے چاروں مجرموں کو پھانسی دے دی گئی
ملک کے سب سے وحشیانہ اجتماعی آبروریزی اور قتل معاملے کے چاروں مجرموں ونے شرما ، مکیش سنگھ ، اکشے ٹھاکر اور پون گپتا کو جمعہ کی صبح 5.30 بجے یہاں تہاڑ جیل میں پھانسی دے دی گئی۔ مجرموں کی پھانسی کو ٹالنے کی تمام کوششیں ناکام ہو گئیں۔ دہلی ہائی کورٹ کے بعد ، سپریم کورٹ نے بھی جمعرات اورجمعہ کی آدھی رات کو نربھیامجرموں کو پھانسی دینے کے خلاف درخواست کو مسترد کردیا ، جس کے بعد اب نربھیا کے چاروں مجرموں کو پھانسی دے دی گئی۔
پھانسی کے بعد، نربھیا کی ماں آشا دیوی نے کہا کہ وہ آج بہت خوشی محسوس کررہی ہیں کیونکہ آخر ان کی بیٹی کو انصاف مل ہی گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج انہیں نربھیا کی ماں ہونےپر فخر ہے۔ سات سال پہلے پیش آنے والے اس واقعہ سے لوگ اور پوراملک بے حدشرمندہ تھا ، لیکن آج انصاف دیا گیا ہے۔
نربھیا کے والد نے بتایا کہ انہیں دیر سے انصاف ملا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے باپ بننے کا فرض نبھایا ہے۔ انصاف کے لئے در در ٹھوکر کھائی لیکن آخرکار انصاف مل ہی گیا۔
تہاڑ جیل کے ڈائریکٹر جنرل سندیپ گوئل نے بتایا کہ چاروں مجرموں کو ٹھیک ساڑھے پانچ بجے پھانسی دے دی گئی۔ تہاڑ انتظامیہ کے مطابق راتوں رات تذبذب برقرار رہنے کے بعد بالآخر انہیں طے وقت پر پھانسی دے دی گئی۔ پھانسی کے لئے دو تختے تھے اورایک تخت پر دو افراد کو کھڑاکیاگیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پھانسی کے لئے میرٹھ سےپون نام کے جلاس کو بلایاگیا تھا۔
چاروں مجرموں کی لاشوں کو آٹھ بجے دین دیال اپادھیائے اسپتال میں پوسٹمارٹم کے لئے بھیجا گیا اور تمام طریقہ کار مکمل ہونے کے بعد لاشوں کو لواحقین کے حوالے کردیا جائے گا۔ واضح رہے کہ، پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے جمعرات کے روز نربھیا کے مجرموں کی جانب سےپھانسی ٹالنے کے لئے دائر درخواست خارج کردی تھی۔ جس کے بعد مجرموں کے وکیل نے پھانسی روکنے کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ، جسے سپریم کورٹ نےبھی مسترد کردیا اور پھرطے وقت پر پھانسی دے دی گئی۔