آواز: عوام سےایڈیٹر کے نام

دہلی فساد سے متاثرین کے لئے جماعت اسلامی ہند کی بڑی امداد پر۔۔۔

مکرمی!

✍ اظہارحسن، خادم مبارک فاؤنڈیش، پرتاپ گڑھ ،یوپی

جماعت اسلامی ھند کا ایک وفد آج عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے جناب امانت اللہ خان سے دہلی وقف بورڈ کے آفس میں ملاقات کیا، اور اس ملاقات میں جماعت اسلامی کے سیکریٹری نے یہ وعدہ کیا کہ دہلی کے حالیہ فساد سے متاثرین کے لئے جماعت اسلامی ھند 10 کروڑ روپئے دہلی وقف بورڈ کے ساتھ ملکر خرچ کرے گی، گھروں کی مرمت، تعمیرات اور دیگر امور میں یہ پیسے خرچ کئے جائیں گے .
اسی طرح دیگر جماعتیں اور تنظیمیں باہم گفت و شنید اور آپسی مشورے سے کام کریں تو فسادات سے متاثرین کو زیادہ فائدہ پہنچنے کے امکانات ھیں، ساتھ ھی ملت کا سرمایہ بھی بہت حد تک محفوظ رھے گا، یعنی مصارف اور اخراجات کم ھوں گے.

فسادات کے سلسلے میں ایک بہت ھی اہم پہلو پر سوچنے اور غور کرنے کی ضرورت ھے، وہ یہ کہ کیا ایسا کیا جائے کہ امت کو اس طرح کے فسادات کا بار بار سامنا نہ کرنا پڑے، برسوں کی محنت چند منٹوں میں خاک ھو جاتی ھے، بہنیں اور بیٹیاں بیوہ ھو جاتی ھیں، بچے یتیم اور بے سہارا ھو جاتے ھیں، پریوار اور خاندان اجڑ جاتے ھیں.

ملک و ملت کے دانشوروں، امت کے رہنماؤں اور خیر خواہوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا چاہیے اور ایسا کوئی مکینزم اپنانا چاہیے، ایسا کوئی حل اور راستہ تلاش کرنا چاہیے کہ ملک کے عوام اور افراد ان خود غرض سیاست دانوں اور ملک و عوام کے دشمنوں کی سازشوں کا شکار نہ بن سکیں، چند سکوں کے فائدے کی خاطر کسی کے جان و مال کو نقصان نہ پہنچا سکیں . اس پہلو پر جلد غور کرنے کی ضرورت ھے، ورنہ ملت کے جان ومال اور سرمائے اسی طرح ضائع ھوتاے رھیں گے ،اور آپ آباد کرتے رہیں گے اور وہ جلاتے رہیں گے.

جتنا سرمایہ آج ملت کا بازآباد کاری پر خرچ ھورھا ھے، اگر یہ پیسے تعلیمی ، رفاہی، فلاحی اور دیگر تعمیری کاموں میں خرچ کیے جاتے تو کتنا ملک و ملت کو فائدہ پہنچتا، بچوں کو تعلیم ملتی، ضرورتمندوں کی ضرورتیں پوری ھوتیں، بیماروں کو علاج ملتا، اور یہ سرمایہ بیروزگار نوجوانوں کو روز گار فراہم کرنے میں صرف کیا جاتا. کاش کہ ان فسادات پر کوئی روک لگا سکے. کوئی بندھ باندھ سکے.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!