ضلع بیدر سے

بیدر: عالمی یومِ خواتین پرشعبہٴ خواتین جماعتِ اسلامی، بیدرنے کیا سیمینارکا انعقاد

آج عورت اپنا حقیقی مقام پانے کیلئے چاہے کتنی ہی کوشش کرے، پھربھی لاچار، کمزور، بے بس اور زیادتیوں کا شکار ہے: شریمتی کستوری پٹ پلی
لباس ساتر ہونا چاہئے‘نیم عریانیت اور بھڑکیلے شوخ کے کپڑے فتنے کا سبب بن جاتے ہیں: شریمتی ہرجیت کور
عورت کا غیر موزوں لباس مردوں کو دعوت نظارہ دیتا ہے، جس سےعزت اور عصمت خطرے میں پڑجاتی ہے: شریمتی روپ کلا
عورت کی ترقی میں کہیں پردہ رکاؤٹ نہیں بنتا‘ بلکہ عورت پردہ میں خود اعتمادی اور آزادی محسوس کرتی ہے: افراء توصیف

بیدر: 10/مارچ۔ (پریس ریلیز) جماعتِ اسلامی ہند بیدر کے شعبہ خواتین کی جانب سے عالمی یومِ خواتین کا انعقاد بیدر شہر کی ہوٹل بیدر گیٹ وے کی کانفرنس ہال میں عمل میں آیا۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شریمتی کستوری پٹ پلی نے کہا کہ ”آج عورت اپنا حقیقی مقام پانے کیلئے چاہے کتنی ہی کوشش کرے پھربھی لاچار ہے‘ کمزور اور بے بس ہے۔ وہ زیادتیوں کا شکار ہے۔ انھوں نے کہا کہ عورت اور مرد زندگی کی گاڑی کے دو پہیے ہیں۔ مگر عورت کو سماج میں وہ مقام نہیں ملا۔ضرورت اس بات کی ہے کہ اس کا حقیقی مقام دیا جائے“ ان کی حوصلہ افزائی کی جائے۔اور انھیں مواقع فراہم کئے جائیں‘ دوران تقریر انھوں نے مشہور ترقی یافتہ خواتین کی مثالیں بھی دیں۔

سسٹر فریڈا نے اسلام اور عیسائیت میں خواتین کی حیثیت کی وضاحت کی۔ شریمتی ہرجیت کور نے لڑکیوں اور عورتوں کے موجودہ لباس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”لباس ساتر ہونا چاہئے‘نیم عریانیت اور بھڑکیلے شوخ کے کپڑے فتنے کا سبب بن جاتے ہیں۔

شریمتی روپ کلا نے نیا انداز اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ”غیر موزوں لباس مردوں کو دعوت نظارہ دیتا ہے جس کی وجہ سے عورت کی عزت اور عصمت خطرے میں پڑجاتی ہے۔انھو ں نے مزید کہا کہ ”بچپن ہی سے مائیں اپنی لڑکیوں کو ناموزوں لباس کی عادت ڈالوارہی ہیں۔

شریمتی کویتا ہشیارے نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندو کوڈ بل کی اسٹڈی کرنے چاہئے۔ عورتیں اپنے بنیادی حقوق سے واقف بھی ہوں اور ان کا مطالعہ کریں محترمہ افراء توصیف میڈیکیرے پرنسپل شاہین کالج بیدر نے فرمایا ”پردہ عورت کی ترقی میں کہیں رکاؤٹ نہیں بنتا‘ بلکہ پردہ میں عورت ایک طرح کی خود اعتمادی اور آزادی محسوس کرتی ہے۔

صدر اجلاس محترمہ توحید سندھے نے صدارتی خطاب میں کہا کہ اسلام میں عورت کے حقوق پر تفصیلی روشنی ڈالی“ انھوں نے مزید کہا کہ حضرت خدیجۃ الکبری (ام المومنین)نے نبیؐ کی خوب خدمت کی جس کی بناء پر حضرت جبرئیل نے انھیں اللہ کا اسلام پہنچایا۔ آغاز میں محترمہ وقار النساء نے قراء تِ کلام پیش کی۔ انگریزی ترجمہ محترمہ نسیم النساء نے اور کنڑا ترجمہ محترمہ طیبہ ترنم نے سنایا۔

مہمانانِ حصوصی کی خدمت میں محترمہ ثریا جبین اور محترمہ رضیہ بیگم وغیرہ نے گلدستے اور اسلامی لٹریچر پیش کیا۔ محترمہ طیبہ ترنم نے نہایت خوش اسلوبی سے کنوینر کے فرائض انجام دئیے۔محترمہ خدیاہ شیرین نے شکریہ ادا کیا۔ محترمہ صبیحہ خانم ناظمہ شعبہ خواتین نے تمام شرکاء اور مہمانانِ خصوصی کا استقبال کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!