ضلع بیدر سے

بسواکلیان عوام کی ہمہ جہتی مسائل کو حل کرنا میرا فرض ہے: سابق ایم ایل اے ملیکارجن کھوبا

این آر سی، این پی آر اور سی اے اے کی میں تائید کرتا ہوں اگر عوام مخالفت کرتے ہیں تو یہ ان کا اپنا حق ہے وہ کرسکتے ہیں۔ جہاں تک میرا سوال ہے، میں ہمارے تعلقہ کے عوام کی ترقی اور انکی معاشی خوشحالی کیلئے میری کو شش جاری رہےگی: سابق ایم ایل اے بسواکلیان

بسواکلیان: 27/فروری (کے ایس) عوام بنیادی مسائل سے دوچار ہیں۔جیسے راستے،اسٹریٹ لائٹ،صاف پینے کا پانی اور دیگر مسائل موجود ہیں،اورعہداران کا ان مسائل کوئی ردو عمل نظر نہیں آہا۔ اگر ارباب مجار ان کو حل کرنے میں نا کام رہے تو میں اس کو اپنے انداز میں حل کرنا جانتا ہوں، بسواکلیان کے عوام بلا مذ ہب و ملت ہسی خوشی سے اس تعلقے میں بستے ہیں لیکن ان کے بھو لے پن اور معصو میت کا لیڈران اور سر کاری افسران نا جایز فا ئدہ اٹھاتے ہوئے اپنا مفاد حاصل کر رہے ہیں۔ اس کے خاتمہ کے لئے میں بسواکلیان کے تمام محکمہ جات کا دورہ کر کے بجٹ کے نا جائز فائدہ کے راز فاش کرکے ان عہدے داروں کو سزا دی جا ئیگی۔چاہے وہ کسی بھی پا رٹی سے تعلق رکھتا ہو۔ بسواکلیان بسویشور کا کرم بھو می ہے جہاں پر ذات پات اونچ نیچ کا کو ئی مقام حاصل نہیں ہے۔ یہ باتیں سابق رکن اسمبلی ملک ارجن کھوبا نے اپنے قیام گاہ تپرانت میں ایک اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے مز ید بتایا کہ میں چو نکہ بسواکلیان سے کچھ عر صے سے یہاں کے عوام کے مسا ئل کو حل کر نے کے طر یقے کارجا ننے کے لئے دیگر ریاستوں کادورہ کر رہا تھا۔اب میں بسواکلیان میں رہ کر عوام کے بنیادی مسا ئل کو حل کر نے کا ارادہ کر لیا ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ بسواکلیان میں میں نے دیڑھ سو کروڑ کے مختلف اسکیمات کے لئے بجٹ رکھا تھا۔لیکن اسکا تھوڑا حصہ خرچ کیا گیا ابھی اور بجٹ مو جود ہے اس کا استعمال ہونا ہے لیکن اسکو ترقیاتی کام میں صرف نہیں کیا جا رہا ہے۔ کیو نکہ اس بجٹ کیلئے کو ئی تعمیری کام کا پرپو زل دینا ہوگا لیکن نا عہداران نے پروپزل پیش کیا اور نا کو ئی لیڈر اس بجٹ کو استعمال کر نے کا طر یقہ ڈہو نڈا۔جبکہ بسواکلیان میں بنیادی مسا ئل بھرے پڑے ہیں۔بسواکلیان میں سی ایم سی کے حدود میں کونسا حلقہ کس کام میں ہے پتہ نہیں چلتا اس لئے ہر واڈ کے نشا ن دہی کے لئے بورڈوں کو آویزہ کر نا چاہئے تھا لیکن اسکا کسی کو خیال نہیں۔اس سلسلے میں میں نے بارہا کو شش کی اور ہر حلقہ کے ممبر کو اس مسلے کی طرف متو جہ کر نے کی خوا ہش کی۔

بسواکلیان میں سر کاری طہارت خا نے کیلئے بھی کا فی بجٹ مو جو د ہے،لیکن اسکا استعمال نہیں ہو رہا۔انہوں نے حال ہی میں معطل شدہ کمشنر شریش ببلاد کے معطلی کا ذ کر کرتے ہو ئے بتا یا کہ ایسے بد عنوان افسران کی وجہ سے تعلقے کے عوام کا نقصان ہو رہا ہے کیو نکہ یہ افسران عوامی ملکیت اور بجٹ کو عوام کے سامنے سے غا ئب کر کے،خود اس کا فا ئدہ اٹھاتے ہیں۔آر.ٹی.او آفس بسواکلیان کیلئے بھی بجٹ مو جود ہے لیکن ابھی تک آر. ٹی. او آفس کی تعمیر انجام نہیں ہو سکی۔آنگن واڑی میں بچوں کو حکو مت کی اسکیمات سے وا قف نہیں کروا یا اور اس کا بجٹ لیڈرس اور آفسران ہڑپ کرتے ہیں۔ معزور افراد کیلئے با ئیک میرے ہی دور میں منظور ہوا تھا لیکن آج تک ان معزوروں کا بائیک جاری نہیں کی گئی۔انہوں نے بتایا کہ انو بھوا منٹپ کیلئے بجٹ طلب کر نے والے لیڈروں کو چا ہئیے کہ پہلے وہ انو بھو منٹپ کیلئے جگہ تا لاش کریں،ایک منصوبہ بنائے پھر بجٹ طلب کریں۔بنا منصو بے کے بجٹ طلب کرنا بیکار ہے۔

خانگی ڈاکٹرس کی پراکٹس پر پا بندی لگانا ہو گا۔ کیو نکہ یہ ڈا کٹرس سرکاری دواخا نوں میں عوام کی دلجوئی کے ساتھ تشخیص نہیں کر پارہے ہیں کیو نکہ ان ڈا کٹروں کی زیادہ تر دلچسپی اپنے ذاتی دوا خانوں کو چلانے میں ہے، جس کی وجہ سے سر کاری دواخانے میں غر یب عوام اپنا علاج کروانے کیلئے سو چتے ہیں کیو نکہ سر کاری دوا خا نے میں انکا بہتر علاج اور ادویات فرا ہم نہیں کیا جاتا۔اور غر یب عوام سر کاری اسکیموں اور سر کا ری علاج کے فوائد سے محروم ہیں۔اس لئے سر کا ری دواخا نوں میں بہتر علاج کیلئے ڈا کٹرس پر زور دینا ہو گا۔ 24 گھنٹے واٹر سپلائی کی اسکیم برائے نام ثا بت ہو ئی۔ کیونکہ یہ نظام بہتر انداز میں نہیں کیا جارہا۔سی ایم سی میں بغیر رجیسٹریشن کے سی ایم سی کا نمبر ڈال کر لو گوں کو گمراہ کیا جارہا ہے اور ان سے منما نی رقم رشوت کے طور پر حاصل کی جا رہی ہے۔

این آر سی کے تعلق سے نا مہ نگار کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ، این آر سی، این پی آر اور سی اے اے کی میں تائید کرتا ہوں اگر عوام مخالفت کرتے ہیں تو یہ انکا اپنا حق ہے وہ کرسکتے ہیں۔ میرا جہاں تک سوال ہے میں ہمارے تعلقہ کے عوام کی ترقی اور انکی معاشی خوشحالی کیلئے میری کو شش جاری رہےگی اور تعلقے کے عوام کے حقوق کی حفاظت میرااخلاقی فر ض ہے۔

میں بسواکلیان کا متوطن ہوں۔ یہاں میری قیام گاہ ہے اور میں یہاں کا رہائش پذیر شہری ہوں کسی دوسرے مقام کا نہیں ہو۔ میں کسی لیڈر کے خلاف نہیں کہتا بلکہ عوام کا حق دلا نے کیلئے میں ضرور کہوں گا۔

بسواکلیان میں بہت سے آفس ہیں افسروں کا تقرر نہیں ہوا۔ افسران نہ ہونے کی وجہ سے عوام دور دراز مقامات سے آکر ان کی غیرموجودگی پر تکلیفوں کا سا منہ کر نا پڑھتا ہے۔نا مہ نگار کے سوالات کا جواب دیتے ہو ئے انہیں نے بتایا کے چند دن قبل تھیر میدان میں احتجا جی جلسہ کے منظوری کے لئے غلط طر یقے سے طلب کی گئی تھی انتظامیہ اگرچہ واضح طور پر اس احتجا جی پروگرام بتاکر منظوری حاصل کرتے تو ہندو مسلم عوام غلط فہمیوں کا شکار نہیں ہو تے۔ سدرامیا اپوزیشن لیڈر کانگریس آئی کے نام پر منظوری حاصل کی گئی اور احتجاجی پروگرام کو انجام دیا جارہا تھا اور اس کی وجہ سے ہندو مسلم میں نفرت پائی گئی۔ بسواکلیان بسویشورمہاراج کی کرم بھومی ہے اوریہاں بھائی چارہ اونچ نیچ کی خاتمے کے لئے اپنی وزارت سے مستعفی ہوئے اور یہاں پر بین الاقومی کا نفرنس کر کے تمام مذہب کے لوگوں کو ایک جٹ کیا تھا۔اس لئے اس پروگرام سے دلوں میں نفرت کو نکال پھیکنے کی ضرورت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!