حالاتِ حاضرہمضامین

جذباتی حماقت کیا اب ہمارے لئے خود کشی کے مترادف نہیں!

محمد اشرف الکوثر مصباحی، ریسرچ اسکالر، جامعہ ملیہ اسلامیہ

جذباتی گفتگو کر کے دستور ہند مخالف اور مسلم دشمنی پر آمادہ زعفرانی افکار و ایجنڈے کو تقویت بخشنے والے ہمارے نادان مخلص احباب/خواتین و حضرات یاد رکھیں کہ CAA اور NRC مخالف تحریک میں مضبوطی جمہوریت و انصاف پسند غیرمسلموں کی شرکت سے ہی آئی ہے.لہذا ایسے نازک حالات میں جذباتی نعرے غیر سنجیدہ جاہلانہ تقریریں اور دوسری قوم کے جذبات کو بھڑکانے والے غیر مناسب بیانات ہمارے لیے خود کشی کے مترادف ثابت ہوں گے. اس لئے، للہ، سوچ سمجھ کر بولیں یا خاموش رہیں.

کیا وارث پٹھان صاحب کے پندرہ کروڑ اور سو کروڑ والے بیان اور مولانا جرجیس و مولانا شہر یار صاحبان کی جذباتی تقریروں اور گودی میڈیا کے ٹی وی چینلوں پر بلا وجہ ہندو مسلمان والے مباحثے میں بلا ناغہ شرکت کرنے والےبعض ضمیر و ملت فروش بکاو لوگوں کی بار بار نفرت انگیز نازیبا حرکتوں کے باوجود ہم توقع رکھتے ہیں کہ سنجیو بھٹ، پرنو رائے، رویش کمار، پنیہ پرسن باجپیء ،ابھیشار شرما، ونود دوا، کنہیا کمار، چندرشیکھر،پرکاش امبیڈکر، انوراگ کیشپ ،سورا بھاسکر، اور پرشانت کمار جیسے مختلف شعبوں کے لاکھوں غیر مسلم ہمارے ساتھ رہیں گے، کبھی نہیں.

یقین کیجئے اُس وقت آپ سے زیادہ تکلیف سارے غیرت مند مسلم بھائی بہنوں اور انصاف پسند برادران وطن کو ہوتی ہے جب، گری راج سنگھ، شاکشی مہراج، یوگی آدتیہ ناتھ، انوراگ ٹھاکر، کپل مشرا، پرویش ورما جیسے بے لگام سرکاری پشت پناہی میں زہر اگلتے ہیں اور ان کا کچھ نہیں ہوتا، اور ہو بھی کیسے جب اعلیٰ دستوری عہدوں پر فائز ان کے بڑے ہی بھید بھاو اور نفرت کی بولی بولتے ہیں.

کیوں کہ کانگریس اور دیگر صوبائی پارٹیوں کی نیم ہندتوا والی منافقت و بے وقوفی اور ہمارے انتشار کی وجہ سے آج سب کچھ ان کے ہاتھ میں ہے. سیاہ و سپید کے مالک وہ ہیں، ہمارے پاس اگر کچھ ہے تو صرف مختلف مذاہب کے آئین ہند کے محافظین، گنگا جمنی تہذیب کے علمبردار اور ہندو مسلم، سکھ، عیسائی بھائی چارے کے خواستگار انصاف و جمہوریت پسند اصل ہندوستانی عوام کی طاقت ہے جس کے ذریعے ہر لڑائی لڑی اور جیتی جا سکتی ہے پر افسوس کہ کچھ لوگ قوم کا نام لے کر اسی اتحاد کو پارہ پارہ کرنا چاہتے ہیں!
گر یہی حال رہا تو پھر ہمارا، ہماری قوم اور ہمارے پیارے وطن کا کیا بنے گا؟ آپ ہی بتائیں؟

اس لئے ہوش کے ناخن لیں، صبر کریں اور حکمت و شعور کے ساتھ متحد ہو کر اقدام کریں ان شاء اللہ کامیابی ضرور ملے گی. کیوں کہ ہر تاریک رات کے بعد ہی خوبصورت صبح نمودار ہو تی ہے.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!