مظاہرین سے آج پھر ہوگی ملاقات، نہیں نکلا کوئی حل، پولس نے’کالندی کنج-فرید آباد‘ سڑک کھولی، مسافرحیران
شاہین باغ مظاہرین سے مذاکرہ کاروں کی آج پھر ہوگی ملاقات، فی الحال نہیں نکلا کوئی حل
دہلی کے شاہین باغ میں خواتین کا دھرنا و مظاہرہ جاری ہے۔ شہریت ترمیمی قانون، این آر سی و این پی آر کے خلاف دو مہینے سے زیادہ عرصہ سے جاری اس دھرنا و مظاہرہ کو ختم کرنے کی لگاتار کوششیں ہو رہی ہیں، لیکن دہلی پولس و مرکزی حکومت اس میں اب تک ناکام ثابت ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ مقرر کردہ مذاکرہ کار وکیل سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن 19 فروری سے شاہین باغ جا کر مظاہرین سے لگاتار بات کر رہی ہیں، لیکن فی الحال کوئی حل نہیں نکل سکا ہے۔ آج ایک بار پھر دونوں شاہین باغ جائیں گے اور تیسرے راؤنڈ کی بات چیت ہوگی۔
شاہین باغ مظاہرہ: دو مہینے سے بند ’کالندی کنج سڑک‘ نوئیڈا پولس نے کھولی
شاہین باغ مظاہرہ کے پیش نظر نوئیڈا پولس نے نوئیڈا کے مہامایا فلائی اوور سے کالندی کنج کا راستہ جو بند کیا تھا، اسے آج کھول دیا گیا۔ شاہین باغ مظاہرہ شروع ہونے کے بعد گزشتہ دو مہینے سے یہ راستہ بند تھا اور لوگ نوئیڈا پولس پر انگلی بھی اٹھا رہے تھے کہ مظاہرہ سے اتنی دور یہ راستہ کیوں بند کیا گیا ہے۔
پولس نے ’کالندی کنج-فرید آباد‘ سڑک کچھ منٹوں کے لیے کھولی، مسافر حیران!
یو پی پولس نے نوئیڈا میں اوکھلا برڈ سینکچوئری کے پاس سے بیریکیڈ ہٹا کر کالندی کنج کی طرف جانے والے راستہ کو کھولا تھا، لیکن کچھ ہی دیر بعد دوبارہ بریکیڈ لگا دیا۔
شاہین باغ مظاہرہ کے پیش نظر کئی مقامات پر پولس کے ذریعہ بلاوجہ بیریکیڈ لگائے جانے کی باتیں کئی بار اٹھی تھیں اور خاص طور پر نوئیڈا سے فرید آباد جانے والے راستہ پر بیریکیڈ لگائے جانے کے سبب مسافروں کو سب سے زیادہ پریشانی ہو رہی تھی۔ نوئیڈا پولس نے اس بریکیڈ کو جمعہ کی صبح ہٹا دیا تھا، لیکن کچھ ہی دیر بعد اس کو دوبارہ بند کر دیا۔ اس سڑک کے کھلنے سے کالندی کنج سے فرید آباد جانے میں آ رہی لوگوں کی دشواری جو دور ہو گئی تھی، ایک بار پھر ان کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔ گویا کہ ایک بار پھر نوئیڈا سے فرید آباد جانے والوں کو ڈی این ڈی فلائی اوور سے ہو کر جانا پڑے گا۔ جمعہ کی صبح کالندی کنج سے فرید آباد کے درمیان لگا بیریکیڈ کھولے جانے کی خبر میڈیا میں آنے کے بعد لوگوں میں خوشی تھی، لیکن دوبارہ یہ راستہ بند ہونے سے وہ حیران ہیں۔ کچھ مسافر تو میڈیا میں خبر دیکھ کر کالندی کنج روڈ کی طرف نکلے تھے، لیکن راستہ بند دیکھ کر وہ پریشان ہو گئے۔
اس سے قبل میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق یو پی پولس نے نوئیڈا میں اوکھلا برڈ سینکچوئری کے پاس سے بیریکیڈ ہٹا کر کالندی کنج کی طرف جانے والے راستہ کو کھولا جو کہ آگے جا کر میٹھا پور ہوتے ہوئے فرید آباد جاتا ہے۔ یہ راستہ شاہین باغ سے پہلے پڑتا ہے اور مظاہرین کو شکایت تھی کہ آخر اس راستے کو بند کیوں کیا گیا ہے۔ کئی مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولس کے ذریعہ اس راستے کو بند کر کے شاہین باغ کے دھرنا کو بلاوجہ بدنام کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو شاہین باغ کے مظاہرین سے بات چیت کرنے پہنچے سپریم کورٹ کے مذاکرہ کاروں سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن نے اس پورے علاقے کا جائزہ لیا تھا جہاں جہاں پولس کا بیریکیڈ لگا ہوا تھا۔ کالندی کنج سے مہامایا فلائی اوور آنے جانے والی سڑک کو بھی انھوں نے دیکھا تھا۔ یہ سڑک شاہین باغ سے دور سیدھا میٹھا پور کی جانب نکلتی ہے جہاں سے ایک راستہ سیدھا فرید آباد کی طرف چلا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں جمعرات کو خبر رساں ادارہ ’اے این آئی‘ سے بات چیت کرتے ہوئے سنجے ہیگڑے نے کہا تھا کہ ٹریفک کا مسئلہ حل کرنے کے لیے راستے تلاش کیے جا رہے ہیں اور ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ دہلی پولس سے کچھ سڑکوں کو کھولنے کے بارے میں بات ہوئی اور انھوں نے کچھ مشوروں کو ماننے کی بات بھی کہی۔
’اے این آئی‘ سے بات چیت کے دوران سنجے ہیگڑے نے جمعرات کو واضح لفظوں میں کہا تھا کہ ’’ٹریف سے جڑے مسائل پر دہلی پولس نے ہمارے مشوروں کی حمایت کی ہے۔ کچھ سڑکوں پر آمد و رفت شروع ہونے کا امکان ہے جس میں خاص طور پر فرید آباد کی سڑک شامل ہے۔‘‘