بسواکلیان میں CAA,NRC,NPR مخالف جلسہٴ عام، سی ایم ابراہیم و دیگرکا خطاب
بسواکلیان: 12/فروری(ایم این/کے ایس) بسواکلیان مسلم ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے شہر کے تاریخی قلعہ کے روبرو CAA,NRC,NPR کے خلاف جلسہ عام منعقد ہوا۔ اس جلسہ عام سے سابق وزیر جناب CMابراہیم صاحب، رکن اسمبلی بسواکلیان شری بی نارائن راؤ، جناب مشتاق ملک صاحب صدر تحریک مسلم شباب حیدرآباد و دیگر مہمان مقررین نے خطاب کیا۔
مسلمانوں نے اس ملک میں 800 سو سال سے زیادہ حکومت کی ہے۔لیکن ہم نے کبھی کسی کو زبر دستی اسلام کو اپنانے کی کبھی بھی ترغیب نہیں دی یہی وجہہ ہے کہ آج اس ملک میں براداران وطن نظر آرہے ہیں ورنہ RSS،BJP، امیت شاہ،یوگی، مودی کی طرح جیسا آج انہوں سے زبر دستی وندے ماترم، جئے شری رام،یا گھر واپسی جیسے تین طلاق،مسلم پرسنل میں مداخلت وغیرہ وغیرہ،بد نیتی کے قانون،فرقہ پرستی پر مبنی قانون کو لاگو کر کر مسلمانوں اور دلتوں کو دبانے کی ناپاک و ناکام کوشش کی جارہی ہے۔ جو ملک کے مسلمان اور دلتوں اور دیگر طبقات کو منظور نہیں ہے اسکے خلاف ہماری جنگ فیصلہ کن مرحلے تک جاری رہے گی۔ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے الحاج سی۔ایم ابراھیم صاحب(سابقہ مرکزی وزیر شہری ہوا بازی و ٹورزم) نےاحتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سی ایم ابراھیم ساحب نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے مسلم نوجوانوں سے درد مندانہ مطالبہ کیا کہ اپنے اصلاف کی تاریخ کا مطالعہ کریں اور اسلامی اقدار کی پاسداری کریں اور بزرگان دین کے قدر و منزلت کو سمجھیں۔ہم وہ قوم ہیں جو دوسری قوموں کو سدھارا ہے۔اپنے اپنے مسلک پر عمل کریں اور آپس میں اتحاد کریں۔غیر مسلموں سے بھی اچھے تعلقات رکھیں۔موجودہ مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کے 7 /ایئر لائینس چکے ہیں میں دو سال وزیر رہا مگر ایک بھی ایئر لائین نہیں بیچا۔مسلمان فرقہ پرست نہیں ہوتا مذہبی رواداری،بھائی چارگی اسکے رگ رگ میں بسا ہوا ہے۔NRC,CAA,NPR،یہ تمام امبیڈکر کے دستور کے خلاف ہیں اور ہم کو امبیڈکر کے دستور کو بچانا ہے۔
جناب مشتاق ملک نے بتایا کہ ملک کے دستور کو بدلنا اتنا آسان نہیں ہے۔جو دستور امبیڈکر بنائے ہیں اس کو بدلنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور ہم اسکو ہر گر بدلنے نہیں دینگے۔ملک کی عوام کا مجموعی طور پر اس بات پر یقین ہے کہ دستور بچا ؤ ملک بچاؤ۔انکے علاوہ ابھینئے سوالنکی(کانگریس لیڈر نلینگہ)نے کہا کہ امیت شاہ اور مودی نے جو کام کیا وہ بہت اچھا کیا کیونکہ جب کبھی بھی کسی کا انجام برا ہونا ہوتا ہے وہ اپنی ظلم و زیادتی کی حدوں کو پار کرتا ہے۔اور اب مودی اور امیت شاہ ک بھی آخری وقت آچکا ہے اسی لئے یہ لوگ اپنی حدوں کو پار کر رہے ہیں۔
مقررین نے مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے CAA,NRC,NPR جیسے آئین مخالف قوانین کی پرزور مخالفت کی اور کہا کہ ہمارے ملک کا دستور تمام شہریوں کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے، مذہب کے نام پر ہم ہمارے وطن بٹنے نہیں دینگے،ان سیاہ قوانین کے خلاف لڑائی جاری رکھیں گے جب تک کہ مرکزی حکومت ان قوانین کو واپس نہیں لے لیتی۔ دنیا بھر میں ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب اپنی منفرد شناخت رکھتی ہے جہاں پر مختلف مذاہب کو ماننے والے، مختلف زبانیں بولنے والے،مختلف ثقافت کے پیروکار لوگ مل جل کررہتے ہیں۔ مرکزی حکومت اپنی طاقت کا غلط استعمال کررہی ہے۔اس کے علاوہ دستور ہند کی خصوصیات اور اس میں دئے گئے حقوق کے بارے میں بھی تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔ اس موقعہ پر ابھینئے سوالنکی (کانگریس لیڈر نیلنگہ) نے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر میر اظہر علی نورنگ سابقہ صدر بلدیہ بسواکلیان، شبیر پاشاہ مجاور، بابو ہوننائک، میر وارث علی سابقہ صدر TPA، خلیل احمد صدر اٹونگر، مخدوم محی الدین صاحب صدر مسلم بیت المال بسواکلیان، معززین شہر میں جناب بابو ہنّا نائیک (کانگریس لیڈر)، شبیر پاشاہ مجاور (جنتادل سیکولر)، میر وارث علی (سابقہ BDA چیر مین)، میر تحصین علی جمعدار، میر اظہر علی نورنگ (سابقہ صدر بلدیہ بسواکلیان) زبیر نواز، داؤد میاں ودیگر موجود تھے۔ جلسہ کی صدارت جناب اسماعیل صاحب بیلکونی نے کی۔ جلسہ کے کنوینر جناب زبیر احمد نواز بھائی اور ناظم جلسہ جناب عبد القادر صاحب کی کاروائی چلائی۔ اس موقع پر ہزاروں لوگوں نے بلا مذہب و ملت براداران وطن نے شرکت کی۔