مودی کی مخالفت، ملک سے غداری نہیں ہے، شاہین اسکول پر لگائے گئے دیش دروہی کے مقدمے کو واپس لیا جائے: ایس آئی او
بنگلورو: 3/فروری (پریس ریلیز) برادر یاسین ریاستی سیکریٹری اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) کرناٹک کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق گزشتہ دنوں شہر بیدر کے مشہور ومعروف شاہین ادارہ جات کی جانب سے چلائے جارہے اسکول پر ایک سماجی کارکن کی شکایت سے پولیس کی جانب سے دیش دروہی کے مقدمہ پر درج کیے جانے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ دراصل حکومت کے دباؤ میں محکمہ پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے ایس آیی او اس اقدام کی سخت مذمت کرتی ہے اور اسے حکومتی کارندوں کے دباؤ میں آکر محکمہ پولیس کا جانبدارانہ اقدام بتایا، کہ ایک ڈرامے کو بنیاد بنا کر ایسے تعلیمی ادارے کو دیش دروہی ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
تعلیمی اور معاشی طور پر پسماندہ علاقہ تصور کیے جانے والے علاقے میں تعلیمی ترقی کے لیے گذشتہ تین دہائیوں سے زائد طویل تعلیمی میدان میں ترقیوں کی منزلیں طے کرتا ہوا ریاستی بلکہ ملکی سطح پر معروف اور اپنی ایک منفرد شناخت بنا چکا ہے۔
انہوں نے اپنے پریس ریلیز میں یہ بات بھی بتائی کہ اس اقلیتی ادارے پر محض اس لیے ٹارگٹ کیا گیا کیونکہ یہ اقلیتی مینجمنٹ کی جانب سے چلایا جاتا ہے، اس وجہ سے اس کوبدنام کرنے اور اس کے خلاف منظم و منصوبہ بند طریقے سے اس طرح کے الزامات اور دیش دروہی کامقدمہ درج کرتے ہوئے اقلیتوں میں خوف و ہراس کا ماحول بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
بالخصوص ایسے تعلیمی ادارے جو کہ اقلیتی حیثیت رکھتے ہیں، ان اداروں کے مینجمنٹس پر دباؤ بنانے کا ماحول پیدا کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے، جسکی ایس آئی او سختی کے ساتھ مذمت کرتی ہے، اور ہم اس پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔
پریس ریلیز میں کرناٹک کے عوامی نمائندوں، حکومت اور محکمہ پولیس سے اس بات کی اپیل کی گئی ہے کہ جو ادارے تعلیمی میدان میں تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لئے مسلسل اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ان کے متعلق اس قسم کا رویہ سماج میں تعلیمی اداروں کی تیئں منفی رجحان پیداکرنےکا ذریعہ بنتے ہیں۔ ہم حکومتی کارندوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس تعلیمی ادارے پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کریں۔