مودی-شاہ سرکار کی عقل ٹھکانے لگانی ہے تو۔۔۔
بنک کے این آر پی منسلک فارم بھرنے کہنے پر مسلم تنظیموں کے بنک بائیکاٹ کی اپیل کا اثر
ابن بھٹکلی
دیش بھر میں سی اے اے این سی آر اور این آر سی پر احتجاج دوران، نیشنلائز بنک سینٹرل بنک آف انڈیا نے اپنے گاہکوں سے بنک اسکیم تحت اپنے “گراھکوں کوجانئیے” (نو یور کسٹمر ) این پی آر سے منسلک فارم پر کرنے کے لیے کہا تھا اس پر بنگ کے کھاتہ داروں میں یہ ڈر پیدا ہوگیا کہ ملکی سطح پر ہورہے احتجاج کے تناظر میں اگر وہ بنک کو معلومات فراہم نہیں کرائیں گے تو انکے ایکاونٹ مستقبل میں فریز یا منجمد ہوسکتے ہیں۔ اسلئے مسلم تنظیموں سے مشورے کے بعد بنک کے کھاتے داروں نے اپنے اپنے ایکاونٹ سے پیسے نکالنے شروع کردئیے۔
ایک اندازے کے مطابق تامل ناڈو کے ٹیوٹی کورین، کایل پٹنم سینٹرل بنک آف انڈیا کی ایک ہی برانچ سے 3 دن کے اندر ساڑھے چار کروڑ روپے کھاتوں سے نکالے جاچکے ہیں۔اتنی بڑی مقدار میں رقم نکالے جانے کے بعد بنک کے ذمہ داروں کی طرف سے یہ اعلان کیا جارہا ہے کہ غلطی سے وہ معلومات جمع کرنے کہا گیا تھا دراصل این پی آر طرز سوال بنک کی طرف سے، طلب کئے کئی ایک سوالات کے ایک حصہ کے طور تھے۔مسلم گروپ نے سینٹرل بنک آف انڈیا سے لین دین بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے نیشنل بنک کو این آر پی منسلک سوالنامے اپنے بنک گاہکوں سے پوچھنے نہیں چاہئیے۔
ٹامل ناڈو کی سینٹرل بنک آف انڈیا کی ایک برانچ سے تین دن میں ساڑھے چار کروڑ نکالنے کا یہ اثر ہوا ہے تو بھارت بھر مختلف نیشنلائز بنک کھاتوں سے ایک ساتھ ہزاروں کروڑ روپے نکالے گئے تو دیش کی سنگھی مودی امیت شاہ سرکار کی عقل ٹھکانے آسکتی ہے۔ ویسے بھی بھارت کی معیشت پہلے چرمراچکی ہے ایسے میں ایک ساتھ نیشنل بنکوں سے عوام اپنے اپنے ہزاروں کروڑروپئیے نکالتے ہیں تو سنگھی حکومت کا دیوالیہ نکل سکتا ہے۔