تازہ خبریںخبریںقومی

تحقیقات کے لیے دہلی پولس اور فورنسک ٹیم جے این یو پہنچی، نہیں مل رہے سی سی ٹی وی فوٹیج، پولس کو مشکلات درپیش

جے این یو معاملے میں دہلی پولس کو تشدد پھیلانے والے لوگوں کی شناخت کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق جے این یو کیمپس کے سَرور کو پہلے ہی خراب کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے پورے کیمپس کے سی سی ٹی وی کی فوٹیج پولس کو نہیں مل پا رہے ہیں۔ کرائم برانچ اب تمام وائرل ویڈیو کی مدد سے اور دیگر تکنیک کی مدد سے نقاب پوش غنڈوں کی پہچان کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کرائم برانچ کو محسوس ہو رہا ہے کہ اس پورے تشدد کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت انجام دیا گیا ہے۔

جانچ شروع ہو گئی ہے اور طلبا نے ہم پر بھروسہ ظاہر کیا ہے: جوائنٹ کمشنر

دہلی پولس کی جوائنٹ کمشنر شالنی سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے سبھی مقامات کا دورہ کیا اور جے این یو میں طلبا کے ساتھ بات چیت بھی کی۔ جانچ اپنے شروعاتی مرحلہ میں ہے اور طلبا نے ہم میں اپنا بھروسہ ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے ہمیں کچھ ضروری جانکاریاں دی ہیں۔‘‘

ملک میں سب ٹھیک چل رہا ہے، یہ کہنا بند کیجیے: عالیہ بھٹ

جے این یو طلبا پر حملہ کے خلاف بالی ووڈ ہستیاں بھی خوب کھل کر اپنا رد عمل ظاہر کر رہے ہیں اور اس حملے کی سکت الفاظ میں تنقید بھی کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں فلم اداکارہ عالیہ بھٹ نے اپنے انسٹاگرام پر اسٹوری شیئر کی ہے۔ اس مین انھوں نے لکھا ہے کہ ’’جب طالب علم، ٹیچرس اور پرامن رہنے والے شہریوں پر روزانہ جسمانی حملے ہونے لگے تو یہ دکھانے کی کوشش بند کر دینی چاہیے کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔ ہمیں سچائی سے آنکھیں ملانی چاہئیں۔‘‘ عالیہ بھٹ نے ساتھ ہی جے این یو میں طلبا پر ہوئے حملہ کی سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ آخر کیا چل رہا ہے، اس طرح کے واقعات ہر دن پریشان کرنے والے ہیں۔3

تحقیقات کے لیے دہلی پولس اور فورنسک ٹیم جے این یو پہنچی

جے این یو میں ہوئے تشدد اور طلبا پر حملہ کی جانچ کرنے کے لیے فورنسک ٹیم یونیورسٹی کیمپس میں پہنچ چکی ہے۔ اس کے علاوہ دہلی پولس کی ایک ٹیم بھی وہاں تحقیقات کے لیے پہنچی ہے۔ جانچ کے لیے بنائی گئی ٹیم کی قیادت کرنے والی جوائنٹ کمشنر شالنی سنگھ بھی جے این یو میں موجود ہیں جنھیں رپورٹ مرکزی وزارت داخلہ کو پوری رپورٹ سونپنی ہے۔

اس درمیان ڈی سی پی دیویندر آریہ نے بتایا کہ جے این یو کا ماحول اس وقت پرسکون ہے اور 5 جنوری کے بعد سے تشدد سے متعلق کوئی بھی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ پولس کی سیکورٹی کیمپس کے چاروں طرف موجود ہے جو کسی بھی طرح کے واقعہ کو قابو میں کرنے کے لیے پوری طرح مستعد ہے۔

جے این یو حملہ سے ناراض پروفیسر سی پی چندرشیکھر نے مودی حکومت کی اسٹیٹسٹک کمیٹی سے دیا استعفیٰ

جے این یو میں اتوار کو طلبا پر ہوئے حملے کے بعد یونیورسٹی کے پروفیسر سی پی چندر شیکھر نے خود کو مودی حکومت کی ایک کمیٹی سے علیحدہ کر لیا ہے۔ ہندوستان کے معاشی ڈاٹا سے متعلق بنی ایک کمیٹی کی آج پہلی جائزہ میٹنگ ہونے والی تھی لیکن اس سے پہلے ہی پروفیسر سی پی چندرشیکھر نے اس سے استعفیٰ دے دیا۔ گزشتہ مہینے ہی مودی حکومت نے اکونومکس اسٹیٹسٹکس پر اسٹینڈنگ کمیٹی تشکیل دی تھی۔ چندرشیکھر نے موجودہ حالات پر فکر کا اظہار کرتے ہوئے استعفیٰ دیا اور کہا کہ مودی حکومت کے ساتھ کام کرنا مشکل ہے کیونکہ اس سے بھروسہ اٹھ چکا ہو۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!