جے این یو واقعہ پر SIO الجامعہ اردو یونٹ نے نکالا کینڈل مارچ
ملاپورم:7/جنوری۔ گذشتہ رات JNU میں ہوئ بی جے پی کی طلباء ونگ ABVP کی غنڈہ گردی کے خلاف SIO الجامعہ اردو یونٹ کی جانب سے کینڈل مارچ نکالا گیا۔ اس مارچ میں یونیورسٹی کے مختلف فیکلٹی کے طلباء کے ساتھ لیکچررز بھی موجود رہیں۔ اس موقع پر یونٹ صدر سرور حسین نے طلبہ سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اسٹوڈنٹ سے ڈرتی ہے، اسلئے سرکار آئے دن ہر قسم کی ہتھکنڈے استعمال کر کے یونیورسٹیوں میں پڑھ رہے طلباء کی جمہوری آوازوں کو دبانے میں لگی ہے۔ جامعہ ملّیہ اسلامیہ اور AMU کے بعد اب JNU میں بھی خوف کا ماحول پیدا کرنے میں ناکام کوشش رہی۔کیمپس کو بگھوا رنگ رنگنے کے لیے کبھی پولیس کا استعمال کرتی ہے تو کبھی پالتو غنڈوں کا استعمال کر کیمپس میں جمہوری فضاء کو دہشتگرد میں تبدیل کرنے میں لگی ہے۔ آخر میں اُنہوں نے کہا کہ ہم اس کا سخت مخالفت کرتے ہیں۔اور سرکار کو ہونس میں آنے کی ضرورت ہے۔
انکے بعد وہیں اس مارچ میں شریک الجامعہ الاسلامیہ کے لیکچرر شہباز انصاری نے کہا کہ حکومت کو سوال سے زیادہ خطرہ ہے۔ اسے معلوم ہے جو طلباء یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم ہے یہی لوگ کل سرکار سے جواب طلب کریں گے لہذا یہ ان تمام باتوں کو مدِ نطر رکھتے ہوئے ہی طلباء کو اپنا نشانہ بناتی ہے اُنہوں نے مزید کہا کہ NRC اور CAA کے خلاف جاری ملک گیر مظاہرے کو ایک مہینہ ہونے کو ہے.اور اس دوران یہ اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود بھی کالے قانون کے خلاف جاری پر امن protest کو ہندو بنام مسلم نہیں بنا پائے…. بلکہ ان کی توقع کے برعکس جامعہ اور اے. ایم .یو. کے طلبہ پر حملے کے خلاف قومی و بین الاقوامی سطح پر ان کی بھرپور مذمت ہوئی جس سے یہ پوری طرح بوکھلاہٹ میں مبتلا ہوگئے کہ عدل و انصاف کی اس لڑائی کو جو ہم ہندو مسلم لڑائی کا فرقہ وارانہ رنگ دینا چاہتے تھے وہ تو دے نہ سکے الٹا ہم پر ہی ہر طرف سے لعن طعن کی بوچھار شروع ہوگئی.
لیکن جے این یو کے اس شرمناک واقعے کے بعد تو ملک کا پورا سیکولر اور کمیونسٹ طبقہ RSS. ABVP. CAA .NRC کے خلاف سراپا احتجاج ہو جائیگا۔ اس طرح سے ایک بار پھر RSS اور اس کے پروردہ ABVP کے غنڈے اس لڑائی کو ہندو مسلم معاملے کا رنگ دینے کی احمقانہ کوشش میں اپنے ہی پیروں پر کلہاڑی مار بیٹھے….اور قوی امید ہے کہ اب کی بار کی کلہاڑی کے وار سے انکی وہ ٹانگ جو جامعہ اور اے ایم یو کے وار کے بعد صرف جلد کے سہارے لٹکی ہوئی تھی کٹ کر پوری طرح جدا ہوجائے گی.(رپورٹ: عمر مرشد)