اورنگ آباد: شہریت ترمیمی قانون- تعارف، تجزیہ اور ہماری ذمہ داریاں
جامعة الصفة الإسلامية اورنگ آباد میں شھریت ترمیمی ایکٹ – تعارف وتجزیہ اور ہماری ذمہ داریاں کے موضوع پر مختلف النوع پروگرامز کا کامیاب انعقاد
اورنگ آباد: 6/جنوری۔ عصر حاضر میں امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز ومسائل کا ادراک اور اسکے حل کی تدابیر کو یقینی بنانے کے لیے علمی وعملی لائحہ عمل اشد ضروری ہے. فی الحال درپیش سیاہ قانون شھریت ترمیمی ایکٹ NPR NRC CAA وغیرہ کی ہمہ جہت تفہیم اور ازالہ کی یقینی علمی وعملی تدابیر تعلیمی وتحقیقی اداروں میں موضوع بحث ہیں. جامعہ کے مہتمم مولانا اختر الاسلام ندوي نے اطلاع دیتے ہوئے کہا تحریک کا تسلسل جامعة الصفة الإسلامية اورنگ آباد میں ان سیاہ قوانین کی تفہیم کا طالبان علوم نبوت کے مابین پروگرامز کا رہا تاکہ طلبہ وطالبات بھی ہر سطح پر اس کے ازالہ کی کوششوں میں شریک رہیں. جامعہ میں طلبہ وطالبات کے دو مختلف النوع پروگرامز منعقد ہوئے.
جن میں طالبات جامعہ کا پروگرام دوپہر 3:30 بجے منعقد ہوا.طالبہ عظمی انجم (السنة الثالثة للشرعية) کے درس قرآن سے پروگرام کا آغاز ہوا. پھر درس حدیث اور ترانہ بعنوان ‘میرا قرآن ہے میرا منشور’ طالبات نے پیش کئے. NRC CAA NPR وموجودہ ملکی صورتحال سے متعلق طالبات نے ذاتی تحریریں قلمبند کیں اور اسے پروگرام میں پیش کیا. مضامین، افسانے، کہانیاں، نظم ودیگر اصناف پر مشتمل بہترین کاوشوں کے ذریعہ طالبات جامعہ نے اپنے احساسات وجذبات کی ترجمانی کی. محترمہ مبشرہ فردوس صاحبہ (معلمہ جامعہ) نے طالبات کی تحریروں پر تفصیلی نقد وتبصرہ کیا اور بہترین رہنمائی فرمائی.
آخر میں مرکزی موضوع پر موصوفہ نے تفصیلی محاضرہ پیش کیااور تمام تر ذیلی عناوین ومتعلق نکات کو تفھیمی انداز میں رکھا جس سے طالبات کے مابین تمام امور واضح ہوگئے. پروگرام کی نظامت طالبہ نورالسحر (السنة الثالثة للشرعية) نے بحسن وخوبی انجام دیئے.
طلبہ جامعہ کے پروگرام کا آغاز شام 7:30 بجے سال دوم کے طالب علم شیخ راحل کے درس قرآن سے ہوا. پھر مرکزی موضوع شھریت ترمیمی ایکٹ – تعارف وتجزیہ اور ہماری ذمہ داریاں پر گروپ ڈسکشن ہوا. اسلام دشمن وانسانیت دشمن تنظیموں کے مقاصد وسازشیں، سیاہ قانون کے دوررس اثرات، اور ہماری ذمہ داریوں وغیرہ نکات پر مشتمل بہترین ڈسکشن ہوا. جس میں تمام طلبہ شریک رہیں. پھر آخر میں مولانا ایوب ملی صاحب و مولانا اختر الإسلام ندوی صاحب اور دیگر اساتذہ کرام نے تفصیلی موضوع پر رہنمائی فرمائی۔ (رپورٹ: عمر مرشد)