ضلع بیدر سے

سی اے اے ہندوستانی دستور کے خلاف ہے، اسلئے ہم اسکو مستردکرتے ہیں۔ بیدرکی مساجد میں خطبہٴ جمعہ کااہتمام

بیدر: 28/ڈسمبر (وائی آر) مولانا مفتی محمد افسرعلی ندوی نعیمی نے اشٹور درگاہ کی مسجد میں نماز جمعہ کے موقع پر ”ظلم کے خلاف مظاہرہ، ہرشہری کابنیادی حق“عنوان پر خطاب کرتے ہوئے سورہ توبہ کاحوالہ دیا اور کہاکہ اللہ تعالیٰ فرماتاہے”اور اگر عہد کرنے کے بعد پھریہ اپنی قسموں کوتوڑ ڈالیں اور تمہارے دین پر حملے کرنے شروع کردیں تو کفر کے علمبرداروں سے (قانونی) جنگ کرو، کیوں کہ ان کی قسموں کاکوئی اعتبار ہیں۔ شاید کہ وہ باز آجائیں“کفر کے علمبرداروں کامطلب یہی ہے کہ جو لیڈردشمنی کی آگ بھڑکاتے ہیں۔ قوم کو آپس میں لڑاتے ہیں، دستور اور معاہدہ کی کوئی رعایت کیے بغیر قانون سازی کرتے ہیں۔ عوام اور ملک کو توڑنے کی بات کرتے ہیں۔ ان سے لڑاجائے۔ لڑائی جمہوری طریقے سے قانونی دائرے میں ہو۔

لیکن اگر ہٹ دھرمی پر اتر آئیں۔ بوڑھوں، عورتوں اور بچوں پر ظلم ڈھانے لگ جائیں، مال وجائیدادکو نقصان پہنچائیں پر بضد ہوں، اور تم کو تمہارے دین (اسلام) سے پھیرنے کے لیے کوشاں ہوتو تم پر ضروری ہے کہ اپنی طاقت کامظاہر ہ کرو۔

مولانا ندوی نے بتایاکہ سی اے اے، این آرسی اور این پی آر دراصل ظلم کی وہ شکلیں ہیں جن کے خلاف سارا ہندوستان اٹھ کھڑا ہواہے۔ کیونکہ CABہندوستانی دستورکی دفعات 14,10,5اور 15کے خلاف ہے۔ دستور کے خلاف بھارت کو کوئی قانون منظور نہیں ہے۔ دستور کے خلاف قانون سازی ملک کے ساتھ غداری ہے۔ غداروں کے خلاف قانونی کارروائی بہت ضروری ہے۔

دوسری بات یہ بل بھارت کے لوگوں میں مذہب کی بنیاد پر تفریق پیداکرتاہے۔ تیسری بات یہ بل ہندوستان کو جمہوریت سے نکال کر ڈکٹیٹرشپ کی طرف لیجاتاہے۔ چوتھی بات یہ بل انافراد کو ہندوستانی بناتاہے جنھوں نے دوسرے ملک کوچناتھا۔ اور ان سے شہریت چھین لیتاہے جویہاں کے شہری ہے۔ پانچویں بات 4کروڑ سے زائد غیرہندوستانیوں کو ہندوستان لانے کامنصوبہ ہے جبکہ یہاں مکان، نوکری، روزگار، زمین دینے سے پہلے ہی بی جے پی نے ملک کو کنگال بنادیاہے۔ چھٹی بات یہ کہ آج مسلمانوں کو، کل عیسائیوں کو، پھر کمیونسٹوں کو اس طرح لوگوں کو نکالنے کا سلسلہ شروع ہوگا۔ ساتویں بات یہ بل بھارت کے تمام شہریوں کے قانونی حقوق، شہریت، معیشت، سیاست مذہبی آزادی، اظہار خیال اور برابری وغیرہ چھین لینے کی بات کرتاہے۔ اس طرح کئی ایک باتیں انھوں نے اپنی تقریر میں پیش کیں۔

محمدیوسف رحیم بیدری نے دلہن مسجد میں خطبہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ سی اے اے کو ہم مسترد کرتے ہیں۔ کیونکہ اس میں قانونی، کے علاوہ ہرطرح کی خامیاں ہیں۔ اوراین آرسی مسلمان ہی نہیں بھارت کے تمام شہریوں کے خلاف ہے۔ اسی طرح آپ لوگ PNRپر توجہ دیں۔ اور کوئی اپنا نام نہ لکھوائے۔ یہی بات اوپر سے آرہی ہے کیونکہ PNRبھی این آرسی کا حصہ ہے آل انڈیا امام کونسل کے ضلعی صدر مولانا عبدالغفار قاسمی نے بتایاکہ خطبہئ جمعہ تمام ائمہ تک پہنچایاگیاتھا۔ اور ان سے ان ہی نکات پر خطبہٴ جمعہ پیش کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔لیکن علمائے کرام اور ائمہ کرام نے اسی موضوع پر خطبہ اپنے انداز میں دیا۔ ہم ان تمام کے مشکور ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!