ضلع بیدر سے

بسواکلیان میں NRC اور CAA کے خلاف احتجاجی دھرنا

بسواکلیان: 23/ڈسمبر(کے ایس) شہری قانون بل عوام ملک کی عوام کی توجہ ہٹا کر دو فرقوں میں ملک کو بانٹااور اپنی کوتاہی و کمزوری کو عوام پر عیاں نہ کرنے کی ایک سازش ہے۔پانچ سالوں میں مرکزی سرکار نے کچھ ترقی تو نہ کی اور دوسری مرتبہ چور دروازے سے حکومت کی باگ دوڑ سنبھالی اور RSSکے ایجنٹ کا کام شروع کیا۔ ملک کی حقیقت روز بہ روز کمزور ہوتی جارہی ہے۔اور سرکار کو اس کا کچھ احساس نہیں۔ان خیالات کا اظہار مولانا عباس عثمان ندوی نے گاندھی چوک بسواکلیان میں ایک بڑے اجتماعی جلسہ عام سے مخاطب کرتے ہوئےکیا۔

مجاہد پاشاہ قریشی نے اپنے جذباتی خطاب میں جامعہ ملیہ یونیورسٹی میں حکومت کی جانب سے اسٹوڈنٹس کے خلاف پولیس کے رویہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسلم طلباء و طالبات کے ہاسٹل میں گھس کر غیر انسانی رویہ پر مذمت کی۔ کیا بات ہے کہ اس ملک میں مسلمانوں کو دلتوں اور پسماندہ طبقات کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

نیلکنٹھ راتھوڑ صدر کانگریس آئی نے بتایا کہ شہریت ترمیم قانون کو غیر ضروری طور پر تھوپہ جارہا ہے۔اسکو لاگو نہیں کرنا چاہئیے۔اکرام الدین کھادی والے نے بتایا کہ حکومت نے جو اقتدار میں آنے سے جو وعدے کئے تھے اس پر عمل کیاجائے۔ارجن کنک نے کہا کہ NRCکو غیر ضروری طور پرر نہ تھوپہ جائے،بی نارائن راؤرکن اسمبلی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے غیر ضروری قانون بناکر زبردستی عوام پر تھوپ رہے ہیں۔ٹرپل طلاق اور دوسرے غیر ضروری قانون کو لاگوکرکہ عوامی معاشی اقلیتوں کو خصوصی نشانہ بنایا جارہا ہے۔مختلف اسکیمات کے بجٹ کو روک دیا گیا ہے،بچوں کے اسکالرشیپ کی کمی کی گئی۔تحصیلدار بسواکلیان ساویتری سلگر نے گاندھی چوک آکر شہری ترمیمی بل کے خلاف میمورنڈم حاصل کرتے ہوئے اس میمورنڈم کو مرکزی سرکار کو جلد سے جلد روانہ کرنے کاوعدہ کیا۔

اس پر موقع پر رکن اسمبلی بسواکلیان بی نارائن راؤ ارجن کنک،کرسچن سماج،روی گائیکواڈ،ایس سی سماج(SC)،یوراج بھینڈے،میر وارث علی،جناب ضیاء الحسن جاگیردار،جناب تحسین علی جمعدار،جناب اکرام کھادی،جناب عبدالکریم،جناب میر اظہر علی،نوجوان قائد آصف جمعدار،تحسین علی جمعدار انور بھوسگے، حافظ اکبر جمیعتہ العلماء ہند، میر اقبال علی، رام گوڑبولے، حافظ فرخندہ علی، یوسف نیلنگے، جبار گوبرے،شیخ ذبیح پرنسپل کریسنٹ کالج،دلیپ شندے،روی بُھسارے،حافظ مولانا افضل،نیلکنٹھ راتھوڑ صدر کانگریس آئی،خواجہ سرتاج الدین،نعیم الدین چابکسوار،میر اقبال علی،خواجہ معین الدین کلیف،وغیرہ موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!