احتجاج کااثر: بی جے پی سےاتحادی پارٹیاں ناراض، این ڈی اے کی میٹنگ بلانے کا مطالبہ
نئی دہلی: 22/ڈسمبر۔ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن شپ (این آرسی) کو لے کر مختلف جگہوں پر مظاہرے ہوئے ہیں۔ اب پورے ملک میں این آرسی نافذ نہیں ہوا ہے لیکن لوگوں کے درمیان ملک بھر میںاین آرسی نافذکئے جانے کے ممکنہ تجاویز کو لے کر بھی ہنگامہ برپا ہے۔ اب خبر یہ ہے کہ این ڈی اے میں شامل تین سیاسی جماعتیںاین آر سی اور سی اے اے کو لے کر لوگوں میں خوف کی وجہ سے مرکزی حکومت سے ناخوش ہیں۔ ان تینوں جماعتوں میں اکالی، لوک جن شکتی پارٹی اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت والی جنتا دل یونائٹیڈ شامل ہیں۔ اس درمیان اب جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) نے بی جے پی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ این ڈی اے میں شامل دیگر اتحادیوں کی ایک میٹنگ بلائے۔
اس میٹنگ میں این آرسی پر عام لوگوں کی رائے اور ان کی پریشانیوں کو لے کر گفتگو ہونے کی توقع ہے۔ایک خبررساں ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کے ترجمان کے سی تیاگی نے کہا کہ ’قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) میں شامل کئی حلیف جماعتوں نے این آرسی کو لے کر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے، اگر این ڈی اے کی میٹنگ بلائی جاتی ہے تو جے ڈی یو اس کا استقبال کرے گی۔ سی اے اے کو لے کر ہو رہے احتجاج کے درمیان تازہ حالات پر یہ میٹنگ بہت اہم ہے۔ جے ڈی یو کے ترجمان نے کہا کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے صاف کر دیا ہے کہ بہار میںاین آرسی نافذ نہیں ہوگا اور ہم این آرسی کے خلاف ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ساتھی لوک جن شکتی پارٹی نے بھی مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ این آرسی کو لے کر لوگوں کے درمیان جو خوف کا ماحول ہے حکومت اس کو ختم کرے اور لوگوں کے پاس جائے۔ پارٹی سربراہ چراغ پاسوان نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ’جو لوگ بھی این آرسی کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں ان کو لے کر حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ حکومت انہیں اعتماد میں لے۔ مرکز میں اتحاد کا ساتھی ہونے کی وجہ سے لوک جن شکتی پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ مرکزی حکومت مظاہرین سے بات چیت کرے اور ان کی باتوں کو سنے۔