تازہ خبریںخبریںریاستوں سےقومیمہاراشٹرا

ممبئی: اگست کرانتی میدان پر سی اے اے کیخلاف زبردست احتجاج، لاکھوں شہریوں کی شرکت

ممبئی کے تاریخی اگست کرانتی میدان میں آج شام عروس البلاد کے لاکھوں شہریوں نے پہنچ کر مرکز کی مودی حکومت کے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کی خلاف زبردست احتجاج کیا

ممبئی کے تاریخی اگست کرانتی میدان میں آج شام عروس البلاد کے لاکھوں شہریوں نے پہنچ کر مرکز کی مودی حکومت کے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کی خلاف زبردست احتجاج کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس سیاہ ترمیم کو فوری طور پر واپس لیاجائے،ملک گیر سطح پر آج 19دسمبر کو احتجاج کرنے کا اعلان کیا گیا، کیونکہ اسی دن رام پرساد بسمل،اشفاق اللہ خان اور روشن سنگھ کو کاکوری واقعہ میں ملوث ہونے کے جرم میں 1927 میں پھانسی دی گئی تھی ۔

اگست کرانتی میدان جنوبی ممبئی کا وہ علاقہ ہے جہاں سے 1942 میں بھارت چھوڑڈو تحریک شروع ہوئی تھی اور جنگ آزادی کی تحریک مزید تیز ہوگئی تھی،آج یہاں عام شہریوں کے ساتھ ساتھ معززشہری،مصنف،سیاستداں،فلم اداکار اور بڑی تعداد میں فن کار وں نے شرکت کی اور احتجاج بلند کیا۔ان میں اداکار راج ببر،ھما قریشی ،سوارا بلسارا،،فرحان اختر،سودھان انڈیا کے اینکر ششانت سنہا ،فلمساز کبیر خان ،ان کی اہلیہ منی ماتھر،صحافی اور واجپئی کے معاون سدھیندر کلکرنی،سابق ایم۔پی ملند دیورا،سابق وزیر عارف نسیم خان اور سینکڑوں فن کار ،اداکار اور دانشور شامل رہے۔

فرحان اختر نے کہاکہ ملک میں کسی کے بھی ساتھ ناانصافی نہیں ہونا چاہیے اور یہ حق کی لڑائی جو ہمیں ایک ساتھ متحد ہوکر لڑنا چاہیے ۔اس موقع پر موجود سدھیندر کلکرنی نے مہاتما گاندھی کی تصویر بنا پوسٹر اٹھایا ہوا تھا اور نا کہنا تھا کہ سی اے اے میں ترمیم ملک کے دستور سے منافی ہے۔اگست کرانتی میدان میں ایک عرصہ بعد اتنی زبردست ریلی دیکھی گئی جبکہ پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے بلکہ پولیس مظاہرین کی راتوں کے سلسلے میں رہنمائی بھی کررہی تھی۔

عروس البلاد ممبئی کے ساتھ ہی دوسری راجدھانی ناگپور میں بھی سی اے اے اور این آر سی کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا گیا ۔احتجقج میں بڑی تعداد میں خواتین،لڑکیاں،دلت ،مسلمان ،وکلا،سماجی کارکن اور انسانی حقوق کے علمبردار شریک ہوئے جوکہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ان کے ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے ،ان قوانین کے خلاف لکھے پوسٹر اور پلے کارڈ تھے۔جبکہ بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ اس دوران شہر میں پولیس کا زبردست بندبست رہا کیونکہ ناگپور میں مہاراشٹر اسمبلی کا اجلاس جاری ہے۔

ممبئی میں پولیس کا سخت بندوبست نظر آیا،گرنٹ روڈ اسٹیشن ،ممبئی سینٹرل،چرنی۔روڈ اسٹیشن سے اگست کرانتی میدان تک جانے والے راستوں اور گلیوں میں پولیس اور مسلح پولیس تعینات کی گئی تھی۔جبکہ سی سی ٹی وی اور ڈرون کیمروں سے نگرانی رکھی جارہی تھی۔فی الحال کسی ناخوشگوار واقعے کی کوئی خبر نہیں ملی ہے۔ ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز کے اسٹوڈنٹس لیڈر فہد احمد نے شرکاء سے پرامن۔رہنے۔کی اپیل کی۔ہے۔اور شر پسندوں پر نظر رکھنے کے۔لیے کہاہے۔

جنوبی ممبئی کے اس علاقے میں ٹریفک پولیس نے بھی موٹر گاڑیوں کے راستے تبدیل۔کیے۔ہیں تاکہ ٹریفک جام نہ۔ہو۔نانا چوک سے کیمپس کارنر تک سڑک بند کردی گئی ہے۔ممبئی کے۔مختلف علاقوں میں احتجاج کاسلسلہ یونیورسٹی اور کالجوں میں جاری ہے۔ پونے، وردھا، ناڈک، اورنگ آباد، پالگھر، بیڑ اور دیگر اضلاع سے بھی احتجاج کی خبریں مل رہی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!