ضلع بیدر سے

ہمناآباد: مسجد عمرؓ فاروق کا افتتاح، مولاناابرالحسن رحمانی قاسمیؔ کاخطاب

ہمناآباد: 19/ڈسمبر (ایس آر) روئے زمین پر اگرکوئی عزت والا گھر ہے تو وہ اللہ کا گھر مسجد ہے،مسجد کی اللہ تعالی کے نزدیک کتنی اہمیت ہے اس بات کا اندازہ اسی بات سے ہوتا ہیکہ مسجد نبوی کو اللہ کے رسول اکرم ﷺکے مبارک ہاتھوں سے اسکی تعمیری کروائی ہے۔ان خیالات کا اظہار مولانا ابرالحسن رحمانی قاسمیؔ نائب مہتمم دارالعلوم رحمانیہ حیدرآباد نے احاطہ مدرسہ فیض القران میں مسجد عمر ؓ فاروق کی افتتاحی تقریب سے کیا.

انہوں نے مزید کہا کے مسجد کی صاف صفائی نبیوں کے ہاتھ سے کرواکر اللہ تعالی نے یہ بتلا دیا کے مسجد کی اہمیت کیا ہے،اگر کسی بستی کی مسجد کو آباد نہیں کیا جاتا نمازوں کے ذریعہ سے تو بستی والوں پر مصیبتیں نازل ہوتی ہیں اور جسی بستی میں مسجد کو نماز کے ذریعہ آباد رکھا جاتا ہے تو اُس بستی والوں پر کوئی مصیبت نہیں آتی ہے مسلمانوں کی یہ ذمہ داری ہیکہ وہ اللہ کے گھر کو نمازوں کے ذریعہ آباد رکھیں،مسلمان جب تک مظبوطی سے دین پر جمے رہیں گیں تو اللہ تعالی خود راستے نکالے گا،اللہ تعالی مسلمانوں کو ہر طرح کی آزمائیش میں مبتلاکرتا ہے آزمائیش کے دوران مسلمان ایمان کے ساتھ صبر کریں تو ایسے صبر کرنے والوں کو دوبارہ اللہ تعالی عزت ونصرت عطا کرے گا،پوری دنیا اگر ہماری دشمن بن جائے اور اللہ ہمارا مددگار بن جائے تو ہمار کچھ خرابہ نہ ہوگا،اگر مسلمان اللہ کی مدد چاہتے ہیں تو ہمکو چاہئیے کے ہم نمازوں کی پابندی کریں مساجد کا ادب و احترام کریں کیونکہ مساجد ادب کرنے کی جگہ ہے۔

مسلمان آج ایسی نماز پڑھیں جیسی امیر المومنین حضر ت علیؓ نے پڑھی تھی جب ایک جنگ میں حضرت علیؓ کو پیر میں نیزہ چبھ گیا تھا صحابہ نے اسکو نکالنے کی کوشش کی تو امیر المونین درد برداشت نہ کرسکے تو صحابہ نے فیصلہ کیا کے جب امیر المونین نماز کے لئیے کھڑے ہونگے تو انکے پیر سے نیزہ نکالا جائے اور ایسا ہی کیا گیا،جب انہوں نے نماز مکمل کی تو صحابہ نے پو چھا کے اے امیر المومنین کیا آپ کو نیزہ نکالنے کا درد نہیں ہوا تو انہوں نے جواب دیا کے میں تو اللہ تعالی سے گفتگو کر نے میں مصروف تھا مجھے کچھ پتہ ہی نہیں چلا مگر ہماری نمازیں ایسی ہوتی ہیں کے ہمارا جسم تو مسجد میں ہو تا ہے مگر ذہن کہیں اور ہو تا ہے،قرآن کہتا ہیکہ نماز برائی سے روکتی ہے

مگر آج مسلمان نماز پڑ رہے ہیں اور برائیوں میں بھی مبتلا ہیں تو اسکی وجہہ یہ ہیکہ ہماری نمازیں ویسی نہیں ہیں جیسی صحابہ کی تھی اگر ہم اپنی نمازوں کو صحابہ کی نمازوں کی طرح بنائیں تو اللہ ہماری بھی ضرور مدد کرے گا۔یہود ونصاریٰ آج مسلمانوں کے ایمان کو ختم کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں،داڑھی کو دیکھ کر ان پر ہیبت طاری ہوتی ہے مگر آج مسلمانوں کو اس کی اہمیت کا اندازہ نہیں ہے۔انہوں نے این،آر،سی کے بارے میں کہا کے این،آر،سی کے نام پر سرکاری عہدیداران آسام میں مسلمانوں کو ہراساں کر رہے ہیں سبھی دستاویزات ہونے کے باوجود اسکو قبول نہیں کر رہے ہیں آسام کے غیر مسلموں کو فائد ہ پہچانے کی غرض سے شہریت ترمیمی بل لا یا گیا ہے ایسے حالات نبیوں کے ساتھ بھی پیش آئے ہیں اگر آج ہمارے اندر ایمان کی حرارت پیدا ہوگی تو اللہ تعالی کامیابی کو ہمار قدموں میں ڈالے گا۔

الحاج حافظ فیاض قاسمیؔ صدر مدرس مدرسہ نورالعلوم نے اپنے خطاب میں کہا کے اللہ کے رسول اکر ﷺ کی حیات مبارکہ میں مسلمانوں کے ہر معاملات مسجد میں طے ہوتے تھے آج ہمکو بھی چاہئیے کے ہم اپنے مسائل کو پولیس اسٹیشن اور عدالت میں لے جانے سے گُریز کریں اور مسجد کمیٹی کے ذریعہ اپنے مسائل کو حل کرنے کی کو شش کریں،موجودہ وقت میں مسلمانوں پر جو مصیبتیں پریشانیاں آرہی ہیں اسکی وجہہ یہ ہیکہ مسلمانوں کا اللہ تعالی سے ناطہ کمزور ہو گیا ہے آج ہم سنتوں پر عمل پیرا رہیں قرآن کی تلاوت کریں اور اللہ کے حکموں کو پوراکریں درود پاک کثرت سے پڑھیں تو بلوں میں رہنے والے زہریلے جانور اور سمندر میں رہنے والی مچھلیاں ہماری حفاظت کا ذریعہ بنیں گے.

انہوں نے تمام حاضرین جلسہ سے گذارش کی کے وہ نیوز چیانلس پر چلنے والے بحث و مباحثہ کے پروگروام کو قطعی طور پر نہ دیکھیں اور اللہ تعالیٰ سے خوب دل لگا کر دعائیں کریں۔حافظ سید کلیم اُللہ امام و خطیب مسجد شیخ مہتاب نے اپنے خطاب میں کہا کے اہلیان ہمناآباد کی یہ خوش نصیبی ہے کے اللہ نے ہمیں اس مبارک جلسہ میں شرکت کرنے کی تو فیق سے نوازا اللہ تعالیٰ کے گھر سے لگاؤ اور محبت ایمان کی علامتوں میں سے ایک علامت ہے،اللہ کے رسول اکرم ﷺنے فرمایا ہے کے روئے زمین پر اللہ کے نزدیک پسندیدہ جگہہ مسجد ہے اور ناپسندیدہ جگہہ بازار ہے،جو شخص مسجد میں بار بار حاضری دیتا ہے وہ ایمان والا ہے۔مسجد کی تعمیر کرنا یا تعمیر میں حصہ لینا مسجد کی صاف صفائی کرنا افضل ترین عمل ہے قرآن کریم میں مسجد کا ذکر 27مرتبہ آیا ہے،مسلمان جس بستی میں بھی جائیں پہلے مسجد بنانے کی فکر کریں اللہ کے رسول اکرم ﷺ جب ہجرت کر کے مدینہ آئے تو انہوں نے مسجد نبوی کی تعمیر اپنے ہاتھوں سے کروائی ہے۔

واضح ہو کے مسجد عمر ؓ فاروق کا سنگ بنیاد امیر ملت اسلامیہ مولانا حمید الدین عاقل حُسامی مرحوم نے رکھا تھا۔اس افتتاحی تقریب کا آغاز مولوی محمد ناصر کی قرآت کلام پاک سے ہوا نعت نبوی کا نذرانہ حافظ محمد محبوب ہڈگی،محمد شبیر حُسین، محمد مقبول احمد مقبول،نے پیش کیا جبکہ نظامت کے فرائض مفتی سُہیل عاطف قاسمیؔ نے ادا کیے اور تقریب کی صدارت محمد افسر میاں صدرمدرسہ وانتظامی کمیٹی نے کی خطبہ استقبالیہ الحاج محمد عبدالقادر چودھری نے پیش کیا۔

اس تقریب کو کامیاب بنانے میں محمد عبدالصمد،محمد مصطفی،الحاج محمد سلیم،مرزا واحد بیگ،محمد عبدال ناصر چودھری،سید فیاض علی گتہ دار،محمد عبدالقدوس،محمد رفیع،محمد وسیم ساجد،محمد فہیم انجنئیر،محمد عبدالقدیر کرانہ مرچنٹ،محمد نیاز یاسر،کے علاوہ دیگر احباب نے اپنا تعاون پیش کیا۔اس تقریب کا اختتام مولانا تصدوق ندوی کی دعا پر عمل میں آیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!