تازہ خبریںخبریںریاستوں سےقومیکرناٹک

منگلورو: احتجاج تشدد میں تبدیل، کرفیو کا اعلان، پولیس فائرنگ اور لاٹھی چارج کے بعد 2 ہلاک، سینکڑوں زخمی

منگلورو: 19 ڈسمبر- شہریت قانون کی مخالفت میں جہاں ملک بھر میں احتجاج ہورہے ہیں اور اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے، ایسے میں منگلورومیں آج جمعرات کو منعقدہ احتجاج تشدد میں تبدیل ہوگیا ہے اور پولس فائرنگ میں دو لوگوں کی موت واقع ہونے کی خبر موصول ہوئی ہے۔

 ذرائع نے بتایا کہ احتجاج اُس وقت تشدد میں تبدیل ہوگیا جب عوام کی ایک بڑی تعداد امتناعی احکامات دفعہ 144 کی پرواہ نہ کرتے ہوئے راستوں پر نکل آئے اور شہریت قانون کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران پولس کی زائد فورس تعینات کی گئی تھی اور احتجاج کو دیکھتے ہوئے پہلے ہی پولس کے اعلیٰ حکام نے دفعہ 144 نافذ ہونے کا اعلان کیا تھا۔ مگر عوام نے امتناعی احکامات کی پرواہ نہ کرتے ہوئے مینگلور ڈپٹی کمشنر دفتر کے باہر احتجاج منظم کیا اور شہریت قانون کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر جب پولس نے لاٹھی چارج کیا تو عوام برہم ہوگئے اور پولس پر پتھراو شروع کردیا۔ حالات اُس وقت کشیدہ ہوگئے جب پتھراو میں کئی پولس اہلکار زخمی ہوگئے، بتایا جارہا ہے کہ پولس نے پہلے ہوا میں فائرنگ کی پھر انہوں نے احتجاجیوں پر گولیاں چلائیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پولس کی گولیوں سے پانچ لوگ شدید زخمی ہوئے، جن میں دو کی بعد میں موت واقع ہوگئی۔ مزید دو کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی گئی ہے اور اُنہیں قریبی اسپتال داخل کیا گیا ہے۔

پولس کی فائرنگ کے بعد حالات مزید ابتر ہوگئے، اور احتجاجی تشدد پر اُترآئے۔ بتایا گیا ہے کہ حالات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے منگلورو کے پانچ پولس تھانہ حدود میں کرفیو نافذ کئے جانے کا اعلان کیا ہے۔اب تک سو سے زائد احتجاجیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ احتجاج کے پیش نظر آج صبح سے ہی شہر میں راستوں پر سواریوں کی چہل پہل نہ کے برابر تھی اور اکثر دکانیں  بند کردی گئیں تھیں۔ خبر ملی ہے کہ پولس لاٹھی چارج سے سو سے زائد احتجاجی زخمی ہوئے ہیں  جس میں مینگلور کے سابق مئیر اشرف بھی شامل ہیں، جبکہ کافی پولس اہلکاروں کو بھی پتھراو سے چوٹیں آئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ  مینگلور کے بندر، کدری، عُروا، پانڈیشور اور برکے پولس تھانہ حدود میں کرفیو کا اعلان کیا گیا ہے اور عوام الناس سے کہا جارہا  ہے کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ مینگلور میں حالات انتہائی تشویشناک بتائے گئے ہیں اور پولس حالات پر قابو پانے کی کوششوں میں لگی ہوئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!