ریاستوں سےکرناٹک

حکومت شہریت ترمیمی قانون واپس لے اور ین آرسی کا خیال ترک کردے: امیرجماعت اسلامی ہند، کرناٹک

بنگلور:19/ڈسمبر(پریس ریلیز) لئیق اللہ خاں منصوری میڈیا انچارج جماعت اسلامی ہند، کرناٹک کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق شہریت ترمیمی قانون کے تناظر میں ملک بھر میں جاری احتجاجات اور پولیس کے معاندانہ رویہ کے پیش نظرامیر حلقہ، جماعت اسلامی ہند، کرناٹک ڈاکٹر بلگامی محمد سعد صاحب نے اپنا اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون جیسے انتہائی متنازعہ اور کالے قانون کے خلاف عوام میں جو شدید غصہ اور مخالفت ہے، اس کا اندازہ آج پورے ملک میں ہونے والے بسیوں احتجاجات سے لگایا جاسکتا ہے۔ دفعہ 144کے باوجود ہزاروں مظاہرین نے پُرامن احتجاج میں حصہ لیا۔ کئی ایک تنظیموں اور NGOs نے 19/ڈسمبر کو ملک گیر احتجاج بلایا تھا۔

افسوس کی بات ہے کہ پولیس نے پہلے اجازت دے کر سیاسی دباؤ میں دیر رات دفعہ۴۴۱/کو نافذ کرنے کا اعلان کیا۔ ہم اس بات کی مذمت کرتے ہیں کہ پُر امن مظاہرین کو ظلم، پکڑ دھکڑ اور عارضی حراست کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ نامور شخصیات جیسے پروفیسر رام چندر گُہا کو بھی نہیں بخشا گیا۔

ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت عوام کے جذبات کا لحاظ کرتے ہوئے فوراً اس قانون کو واپس لے۔ جمہوری احتجاج اور آواز کو دبانے کے بجائے اپنے رویہ پر نظر ثانی کرے۔ اختلاف رائے کو دبانے کے بجائے مظاہرین سے مذاکرات شروع کرے۔ CAA کو واپس لینے اور NRCکا خیال ترک کرنے کا ہم پُر زور مطالبہ کرتے ہیں۔ اس ملک کو ہندوراشٹر کے ایجنڈے کے مطابق نہیں بلکہ دستور، جمہوریت اور مساوات کے اصولوں پر چلایا جانا چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!