Uncategorized

جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی دہلی میں پولیس لاٹھی چارج کی ستیہ شودھک سماج نے مذمت کی

بیدر: 16/ڈسمبر (وائی آر) جناب بابوراؤ ہوننا ایڈوکیٹ سنچالک شہری حقوق کارکنان ویدیکے، مانک خانہ پورکر تنظیمی سکریڑی ستیہ شودھک سماج، ویرشٹی دینے صدر ستیہ شودھک سماج، نذیر احمد ضلع سنچالک آل انڈیا کسان سبھا، علی احمد خان ضلع سنچالک آل انڈیا تنظیم انصاف، مبشرسندھے انجینئر معاون سنچالک شہر حقوق کارکن، عاقب حسین ایس آئی او، ایم ڈی شعیب الدین ویلفیرپارٹی آف انڈیا بیدر، عطاخان ایچ آرفاؤنڈیشن نے ایک پریس نوٹ جاری کرکے کہاہے کہ متنازعہ سٹی زن شپ امینڈمنٹ قانون 2019کے خلاف ملک بھر میں سنجیدہ بحث ہورہی ہے۔ اس قانون کے تحت تمام شہری کو شہریت دینے کامطالبہ چل رہاہے۔ بیدر میں مختلف تنظیموں نے اس مسودہ کے خلاف احتجاج کیاتھا۔ تاہم جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڈھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ نے اس متنازعہ سٹی زن شپ امینڈمنٹ قانون 2019کیخلاف پرامن احتجاج کیا۔ لیکن پولیس نے یونیورسٹی کے ارباب مجاز کی اجازت کے بغیر یونیورسٹی میں داخل ہوکر لاٹھی چارج کیا۔ جس کے سبب کئی طلبہ زخمی ہوگئے ہیں۔ طلبہ پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس کی تمام تنظیموں نے ایک اجلاس میں مذمت کی ہے۔ اس ضمن میں انصاف کے لئے اس واقعہ کی جانچ کاانھوں نے مطالبہ بھی کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!