طلباء پر مظالم ناقابلِ برداشت، عدالتی تحقیقات اور خاطی پولس اہلکاروں کے خلاف کاروائی ہو: جماعت اسلامی ہند
نئی دہلی: 16/ڈسمبر- امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے جامعہ ملیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پولس کی وحشت ناک کارروائی کی مذمت کی جس میں سینکڑوں طلبہ زخمی ہوئے اور مسجد کی بے حرمتی کی گئی۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سید سعادت اللہ نے کہا ’جماعت اسلامی ہند دہلی پولس کے ذریعہ گذشتہ شب جامعہ کے طلبہ پر وحشیانہ کارروائی کی مذمت کرتی ہے۔دہلی پولس نے اندھادھند فائرنگ کے ذریعہ جامعہ کے معصوم طلبہ پر بلاجواز تشدد کیا گیا، دہلی پولس نے عوام الناس اور میڈیا کے کیمروں کے سامنے کیمپس پر حملہ کیا اور آتشیں اسلحہ کا بے دریغ استعمال کیا۔ پولس جامعہ کی لائبریری میں زبردستی گھسی اور اس نے طلبہ کو بے رحمانہ طریقہ سے پیٹا۔وہ جامعہ کی مسجد میں بھی داخل ہو کر اس کی بے حرمتی کی،مسجد میں انہوں نے توڑ پھوڑ کیا اور طلبہ جو نماز ادا کررہے تھے انہیں بھی مارا پیٹا۔یہ وحشیانہ تشدد جامعہ اتھارٹی کی اجازت کے بغیر ہوئی۔دہلی پولس اس کے بعد کئی شدید زخمی طلبہ کو پولس اسٹیشن لے گئی جہاں انہیں گھنٹوں کسی طبی مدد کے بغیر رکھا گیا۔
دہلی پولس پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے طالبات کو جنسی تشدد کا نشانہ بھی بنایا، بسیں جلائیں اور طلبہ پر مجرمانہ حملے کئے جس میں اس کے ساتھ سماج دشمن عناصر بھی شامل تھے۔
امیر جماعت اسلامی ہند نے آگے کہا ’اسی طرح کی وحشیانہ تشدد کی خبریں یوپی پولس سے منسوب بھی آرہی ہیں جہاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ ان کا نشانہ بنے۔ہم اس تشدد کی مذمت کرتے ہیں جو کہ طلبہ پر کئے گئے اور اس وحشیانہ کارروائی کیلئے حکومت ہند کو ذمہ داری قبول کرنی پڑے گی۔مذکورہ تشدد بین الاقوامی طور سے مذمت کی دعوت ہے جو ہمارے ملک کی امیج کو خراب کرتا ہے۔
ایک آزاد اور مہذب ملک میں ایسی وحشیانہ اور غیرپیشہ وارانہ پولس فورس کی ضرورت نہیں ہے۔ہم پولس کے اس تشددکی آزادانہ عدالتی تفتیش اور ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ہم ان طلبہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں جو اختلاف رائے کی دستوری ضمانت اور جمہوری حقوق کیلئے برسرپیکار ہیں اور ملک کے سبھی انصاف پسندوں سے اپیل کرتے ہیں کہ حصول انصاف کے جد وجہد میں وہ جامعہ ملیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی و دیگر طلبہ کی حمایت کریں۔جماعت خود بھی سابق جج اور پولس افسران کے ساتھ آزادانہ فیکٹ فائنڈنگ ٹیم بنائے گی جو حقائق کا پتہ لگائیں گے۔