بابری مسجد: مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کی نظرثانی عرضی داخل، ہندو مہاسبھا بھی سپریم کورٹ سے رجوع ہوگی!
سپریم کورٹ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے علاوہ محمد مصباح الدين، مولاناحسب اللہ، حاجی محبوب اور رضوان احمد کی طرف سے بھی عرضی دائر کی گئی، فیصلہ کے خلاف اب تک کل 6 عرضیاں داخل کی جا چکی ہیں
نئی دہلی: ایودھیا تنازعہ میں سپریم کورٹ کے گزشتہ 9 نومبر کے فیصلے کے خلاف جمعہ کے روز 5 نظر ثانی کی عرضیاں دائر کی گئیں۔ دائر کی گئی عرضیوں میں ایک آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (اے آئي ایم پی ایل بی ) کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ نظر ثانی کی دیگر عرضیاں محمد مصباح الدين، مولاناحسب اللہ، حاجی محبوب اور رضوان احمد کی طرف سے دائر کی گئی ہیں۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے دائر کی گئی عرضی کے حوالہ سے جاری کئے گئے ایک پریس بیان میں کہا گیا کہ اگر ان درخواستوں کو اوپن کورٹ میں سماعت کے لئے منظور کیا جاتا ہے تو مسلم فریق کی طرف سے سینئر ایڈووکیٹ راجیو دھون ہی جرح کریں گے۔
سپریم کورٹ میں ایک نظر ثانی کی عرضی پیس پارٹی نے داخل کی ہے۔ جمعہ کے روز دائر ہوئیں پانچ عرضیوں کے ساتھ ہی ایودھیا کے بابری مسجد – رام جنم بھومی زمین تنازعہ میں عدالت کے فیصلے کے خلاف اب تک کل چھ نظر ثانی کی عرضیاں دائر کی جا چکی ہیں۔ سب سے پہلے جمعیۃ علماء ہند نے گزشتہ دنوں عرضی دائر کی تھی۔
سترہ نومبر کو ہی جمعیۃ علماء ہند نے کہا تھا کہ عدالت کے فیصلے کا جائزہ لینے کے لئے وہ اپنے آئینی حقوق کا استعمال کرے گی۔ دریں اثنا، آل انڈیا ہندو مہاسبھا نے بھی ایودھیا معاملے میں پانچ رکنی آئینی بنچ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مہا سبھا اپنی عرضی میں سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ زمین دیے جانے کی مخالفت کرے گی۔