آواز: عوام سےایڈیٹر کے نام

ہم ہار کر بھی جیتے ہیں، مگر یہ فیصلہ۔۔۔

مرزا انور بیگ

مکرمی!

یہ تو واضح ہوگیا کہ بابری مسجد کسی مندر کو توڑ کر نہیں بنائی گئی تھی۔ یہ بھی واضح ہوگیا کہ جو مندر کے دعوے دار تھے وہ بھی غلط تھے۔ مگر اس کے باوجود بھی مندر کو چیف جسٹس نے بابری مسجد کی ملکیت تحفہ میں دے دی۔ اب کم سے کم بھاجپا یہ دعویٰ تو نہیں کرسکتی کہ اس نے رام مندر بنوائی بلکہ عدالت نے بنوائی ان کا منہ اس فیصلہ نے بند کر دیا ہے۔

فیصلہ مبنی بر حق ہے ایسا ہرگز نہیں ہے۔ اور یہ بھی کوئی انصاف نہیں ہے کہ 67 ایکڑ کے بدلے صرف 5 ایکڑ زمین مسجد کے لئے دی جائے مگر یہ ہماری فتح ہے کہ ہم نے جو قول و قرار کیا تھا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کریں گے چاہے فیصلہ جس فریق کے حق میں آۓ جبکہ دوسرے فریق نے سپریم کورٹ پر بھی مکمل اعتماد ظاہر نہیں کیا تھا۔

اس لئے ہم اپنے قول پر قائم رہتے ہوئے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں باوجود اس فیصلہ کو غلط تسلیم کرتے ہوئے یہی ہماری فتح ہے۔ اور اللہ کے یہاں باعث اجر بھی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!