سب صحیح ہے مگر۔۔۔!
ساجد محمود شیخ، میراروڈ
مکرمی
بالآخر بابری مسجد حقِ ملکیت کا فیصلہ آ گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اے ایس آئی (آ رکیاکوجیکل سروے آف انڈیا کی رپورٹ کی بنیاد پر مسلمانوں کے حقِ ملکیت کو خارج کرتے ہوئے وہ متنازعہ جگہ حکومت کے حوالے کی ہے تاکہ وہ ایک ٹرسٹ بناکر مندر کی تعمیر کرے۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے 1949 میں مسجد کے اندر زبردستی مورتی رکھنے اور 1992 میں مسجد کی شہادت کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
مسلمانوں نے مسجد کے لئے غیر معمولی قربانی دی ہیں اور ڈرنے اور خوفزدہ ہوۓ بغیر اپنے موقف پر ڈٹے رہے اور سودے بازی نہیں کی۔ ایسے میں یہ وقت انتہائی مشکل کا ہے اور اِس صورتحال کو قبول کرنا بہت مشکل ہے۔ زندگی میں ایسے مواقع بار بار آتے ہیں کہ نتائج توقع کے مطابق نہیں آتے۔ مگر میرا مشورہ ہیکہ ہمیں صبر و ضبط اور تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اللہ کی ذات پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ اور مستقبل میں اِس کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں اور دیگر مساجد کو لاحق خطرات کے پیشِ نظر چوکنا رہنا چاہئے۔
ممکن ہیکہ مسلم پرسنل لاء بورڈ اِس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرے ۔ صورتحال جو بھی ہو صبر و استقامت اور احسان کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔ قرآن مجید میں سورۃ آلِ عمران میں مسلمانوں کو ہدایت دی گئی ہے ایسے حوصلہ ہار نے کے بجائے اللّٰہ کی ذات پر بھروسہ رکھتے ہوئے پا مردی اور استقامت دکھائیں گے اُن کے لئے اجر عظیم ہے.