ریاستوں سےمہاراشٹرا

مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل کے درمیان پوار-سونیا ملاقات ختم، بی جے پی کی دھڑکنیں بڑھیں

این سی پی سربراہ شرد پوار نے سونیا گاندھی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے کہا کہ ’’میں نے سونیا گاندھی سے ملاقات کی۔ میں نے انھیں مہاراشٹر کے سیاسی حالات کے تعلق سے تفصیلات دے دی ہیں۔‘‘

مہاراشٹر میں حکومت سازی سے متعلق ابھی تک کچھ بھی صاف نہیں ہو سکا ہے اور شیو سینا نے بی جے پی کے تئیں اپنی ناراضگی مزید کھل کر ظاہر کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایک طرف ریاست کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کبھی امت شاہ سے تو کبھی نتن گڈکری سے ملاقات کر رہے ہیں اور دوسری طرف شیوسینا کے سینئر لیڈر اور قومی ترجمان سنجے راؤت نے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے میٹنگ کر کے بی جے پی کو جھٹکا دیا۔ 50-50 فارمولے اور 2.5 سال کے لیے اپنے وزیر اعلیٰ عہدہ پر بضد شیوسینا لگاتار ایسے بیانات بھی دے رہی ہے جس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ بی جے پی سے الگ بھی حکومت سازی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے۔ اس درمیان این سی پی سربراہ شرد پوار اور کانگریس کی قومی صدر سونیا گاندھی کے درمیان آج شام انتہائی اہم میٹنگ ہوئی جس کے بعد بی جے پی کی دھڑکنیں تیز ہو گئی ہیں۔

کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ملاقات ختم ہونے کے بعد شرد پوار نے میڈیا سے بات چیت کی۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ ’’میں نے سونیا گاندھی سے ملاقات کی۔ میں نے انھیں مہاراشٹر کے سیاسی حالات کے تعلق سے تفصیلات دے دی ہیں۔‘‘ لیکن ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہم نے حکومت سازی کے تعلق سے کوئی بات چیت نہیں نہیں کی۔‘‘ شرد پوار نے واضح لفظوں میں کہا کہ انھیں عوام نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا مینڈیٹ دیا ہے اور اس وقت نہ ہی انھوں نے شیوسینا سے کوئی بات چیت کی ہے اور نہ ہی شیو سینا نے ہی ان سے حکومت سازی کے لیے کوئی رابطہ کیا ہے۔

شرد پوار نے میڈیا کے سامنے جو بیان دیا ہے اس سے ان کے آگے کے لائحہ عمل کا کچھ خاص پتہ نہیں چلتا ہے، کیونکہ ان کی ملاقات سنجے راؤت سے بھی گزشتہ جمعرات کو ہوئی تھی اور اس کے بعد ہی ریاست میں سیاسی ہلچل بڑھ گئی تھی۔ بہر حال، آج کی پوار-سونیا میٹنگ کے دوران کانگریس کے سینئر لیڈر اے کے انٹونی بھی موجود تھے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پوار-سونیا کی ملاقات دوبارہ بھی ہو سکتی ہے۔

میڈیا کے ذریعہ کیے گئے ایک سوال کے جواب میں شرد پوار نے شیوسینا کے ساتھ مل کر حکومت تشکیل دینے کے امکانات کو مسترد کردیا اور کہا ہے کہ ہمارے پاس نہ تو تعداد ہے اور نہ ہی شیوسینا کے ساتھ حکومت بنانے کے سلسلے میں کوئی بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیوسینا کے درمیان جو چل رہا ہے اس پر ان کی نظر ہے۔

این سی پی سربراہ نے ایک سوال کے جواب میں یہ بھی کہا کہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ ریاست میں صدر راج کا نفاذ ہو۔ جنہیں عوام نے اکثریت دیا ہے انہیں حکومت تشکیل دینے کا کام کرنا چاہئے۔ ساتھ ہی پوار نے واضح لفظوں میں کہا کہ ان کا وزیراعلی بننے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر شیوسینا کا اتحاد این سی پی کے ساتھ بنتا ہے تو شیوسینا کے لیے وزیر اعلیٰ عہدہ حاصل کرنا آسان ہو جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!