ریاستوں سےمہاراشٹرا

مہاراشٹرامیں سیاسی ہلچل: شیوسینا نے بی جے پی کے الٹی میٹم کو کیا نظرانداز، شرد پوار- سونیا کی ملاقات ممکن، شیوسینا کی حمایت کا دیا اشارہ

مہاراشٹر کی سڑکوں پر نظر آ رہے شرد پوار کے کئی پوسٹر، لکھا گیا ’باپ، باپ ہوتا ہے‘

زبردست سیاسی سرگرمیوں کے درمیان ریاست مہاراشٹر میں سڑکوں پر شرد پوار کے کئی پوسٹرس اور ہورڈنگز لگے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ خبروں کے مطابق یہ ہورڈنگز این سی پی لیڈروں نے لگوائے ہے اور سا پر مراتھی زبان میں لکھا ہے ’’باپ، باپ ہوتا ہے‘‘۔ حالانکہ بی جے پی-شیوسینا کے درمیان جاری تلخیوں کے درمیان شرد پوار نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ انھیں عوام نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا مینڈیٹ دیا ہے تو وہ اپوزیشن میں ہی بیٹھیں گے، لیکن اپوزیشن پارٹیوں کے کچھ لیڈران نے شیو سینا کو حمایت دے کر بی جے پی کو اقتدار سے باہر کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ دراصل شیوسینا کسی بھی حال میں وزیر اعلیٰ عہدہ چھوڑنا نہیں چاہ رہی اور بی جے پی کو یہ منظور نہیں ہے۔

کانگریس رکن پارلیمنٹ نے سونیا گاندھی کو خط لکھ کر شیو سینا کی حمایت کا دیا مشورہ

مہاراشٹر میں حکومت سازی کو لے کر بی جے پی-شیو سینا کے درمیان تلخیوں کے درمیان مہاراشٹر کانگریس کے لیڈر اور رکن پارلیمنٹ حسین دلوئی نے پارٹی کی قومی صدر سونیا گاندھی کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط کے ذریعہ دلوئی نے سونیا گاندھی کو مشورہ دیا ہے کہ مہاراشٹر میں کانگریس اتحاد کی حکومت بنانا بہتر ہوگا۔ حسین دلوئی نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ این سی پی، کانگریس اور شیو سینا مل کر مہاراشٹر میں حکومت بنائے کیونکہ شیو سینا اور بی جے پی حکومت کی تشکیل پر اتفاق قائم نہیں ہو پا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس، اقلیتی طبقہ کے لوگ، اتحاد میں ہماری ساتھی این سی پی اور شیو سینا کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں۔

شیوسینا-بی جے پی کے درمیان تلخیاں بڑھیں، شرد پوار-سونیا کی ملاقات ممکن

مہاراشٹر میں سیاسی ہنگاموں کے درمیان اس طرخ کی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ این سی پی سربراہ شرد پوار کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کے لیے دہلی آ سکتے ہیں۔ دراصل مہاراشٹر کانگریس کے سینئر لیڈروں نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کے ساتھ یکم نومبر کو میٹنگ کی تھی جس کے بعد پارٹی کے سینئر لیڈر اشوک چوان نے کہا تھا کہ پارٹی فی الحال کوئی فیصلہ نہیں لے گی، اور اگر شیو سینا مہاراشٹر میں بی جے پی سے علیحدہ ہونے کا اعلان کرے گی تو اس سلسلے میں کچھ سوچا جائے گا۔ کانگریس کے اس بیان کے بعد ریاست میں سیاسی ہلچل مزید تیز ہو گئی ہے اور شرد پوار نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ بی جے پی کو حکومت سازی کے لیے جھکنا چاہیے اور سی ایم عہدہ شیوسینا کے ساتھ شیئر کرنا چاہیے۔ اب اگر بی جے پی وزیر اعلیٰ عہدہ شیو سینا کو 2.5 سال کے لیے دینے کو تیار نہیں ہوتی ہے تو حالات مشکل ہو سکتے ہیں۔ بی جے پی نے پہلے ہی اعلان کر رکھا ہے کہ 7 نومبر تک اگر شیوسینا اپنا موقف واضح کرتے ہوئے حکومت سازی کے لیے ساتھ نہیں دیتی ہے تو ریاست میں صدر راج نافذ ہو جائے گا۔

بی جے پی کو چاہیے کہ حکومت سازی کے لیے جھکتے ہوئے وہ سی ایم عہدہ شیئر کرے: این سی پی

این سی پی سربراہ شرد پوار نے ایک بار پھر شیوسینا کے ذریعہ وزیر اعلیٰ عہدہ کے مطالبہ کو صحیح ٹھہراتے ہوئے بی جے پی کو جھکنے کا مشورہ دیا ہے۔ انھوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ اگر بی جے پی کو حکومت سازی کرنی ہے تو چاہیے کہ وہ جھکے اور وزیر اعلیٰ عہدہ شیو سینا کے ساتھ بانٹے۔ قابل ذکر ہے کہ شیو سینا 50-50 فارمولے پر بضد ہے اور چاہتی ہے کہ 2.5 سال کے لیے شیو سینا سے وزیر اعلیٰ بنے اور نصف وزارت بھی اس کے اراکین اسمبلی کو دی جائے۔

شیوسینا نے بی جے پی کے الٹی میٹم کو کیا نظر انداز، ’سامنا‘ میں بنایا تنقید کا نشانہ

بھارتیہ جنتا پارٹی نے یکم نومبر کو شیوسینا سے واضح لفظوں میں کہا تھا کہ اگر مہاراشٹر میں 7 نومبر تک حکومت کی تشکیل نہیں ہوئی تو صدر راج کی سفارش کردی جائے گی، اس لیے سینا کو جلد ازجلد اپنا موقف ظاہر کردینا چاہئے۔ ساتھ ہی خبروں کے مطابق بی جے پی نے شیو سینا سے یہ بھی کہا تھا کہ یکم نومبر کو یہ بتا دیں کہ نائب وزیر اعلیٰ اور کچھ وزارتوں کے ساتھ انھیں حکومت میں شامل ہونا منظور ہے یا نہیں۔ اس الٹی میٹم کو شیو سینا نے پوری طرح سے نظر انداز کر دیا ہے۔ یکم نومبر کو اپنا کوئی موقف تو شیو سینا نے ظاہر نہیں کیا، اس کے برعکس 2 نومبر کے سامنا میں اس نے بی جے پی کے ذریعہ صدر راج نافذ کیے جانے کی دھمکی کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس نے ’سامنا‘ میں لکھا ہے کہ صدر راج کی دھمکی دینا عوامی مینڈیٹ کی بے عزتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!